روسی جنرل گھر کے باہر دھماکے میں ہلاک
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یوکرین کی حکومت نے ابھی تک جنرل کی موت پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
ماسکو: روس کے دارالحکومت ماسکو میں یوکرین کی سکیورٹی سروس کے حملے میں روسی مسلح افواج کا ایک جنرل اور اس کا معاون ہلاک ہو گیا۔ یہ معلومات یوکرین کے ایک ذریعے کے حوالے سے بدھ کو میڈیا رپورٹس میں دی گئی۔
روس کی تحقیقاتی کمیٹی (ایس کے) نے کہا کہ نیوکلیئر، بایولوجیکل اینڈ کیمیکل ڈیفنس فورسز (این بی سی) کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایگور کیریلوف منگل کی صبح ایک رہائشی بلاک کے باہر تھے جب ایک اسکوٹر میں چھپے ہوئے ایک آلہ کو دور سے اڑا دیا گیا۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کی ایس بی یو سکیورٹی سروس نے جنرل کریلوف پر الزام لگایا ہے کہ اس نے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
یوکرین ایس بی یو کی سکیورٹی سروس نے پیر کو ٹیلی گرام پر 54 سالہ جنرل کریلوف پر "ممنوعہ کیمیائی ہتھیاروں کے بڑے پیمانے پر استعمال کے لیے ذمہ دار” ہونے کا الزام لگایا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یوکرین کی حکومت نے ابھی تک جنرل کی موت پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جنوب مشرقی ماسکو میں جائے وقوعہ سے لی گئی تصاویر میں ایک عمارت کے داخلی دروازے کو بری طرح سے نقصان پہنچا ہے، جس کی دیواروں پر جھلسنے کے نشانات ہیں اور کئی کھڑکیاں اڑ گئی ہیں۔ سڑک پر دو باڈی بیگ بھی دیکھے جا سکتے تھے۔
منگل کی صبح بلاک کو گھیرے میں لے لیا گیا کیونکہ روسی تفتیش کاروں نے علاقے کی تلاش جاری شروع کردی ۔
برطانیہ نے اکتوبر میں جنرل کیریلوف پر یہ کہتے ہوئے پابندیاں عائد کی تھیں کہ وہ یوکرین میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی نگرانی کرتا ہے اور "کریملن (روسی صدارتی دفتر) کی غلط معلومات کے لیے ایک اہم منہ بولتا ثبوت ہے۔”