مشرق وسطیٰ

سعودی عرب پانی، آبپاشی کی تکنیکوں اور پائیدار ترقی کے میدان میں ایک اہم ملک

اپنی گفتگو میں انہوں نے پانی کے ذرائع کو برقرار رکھنے کے لیے مشترکہ منصوبوں پر کام کرنے اور تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ریاض: بین الاقوامی فنڈ برائے زرعی ترقی (آئی ایف اے ڈی ) کے سربراہ الوارو لاریو نے ’’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘‘ کو انٹرویو میں کہا ہے کہ سعودی عرب پانی، آبپاشی کی تکنیکوں اور پائیدار ترقی کے میدان میں ایک اہم ملک ہے۔

متعلقہ خبریں
ڈاکٹر سید انور خورشید کو پریواسی بھارتیہ سمان 2025 ایوارڈ ملنےپر تہنیتی جلسہ
سعودی میں منشیات اسمگلنگ 6 کو سزائے موت
تجھے آبا سے اپنے کوئی نسبت ہو نہیں سکتی، ادبی فورم ،ریاض کے زیرِ اہتمام ماہانہ ادبی نشست
سعودی عرب میں 3 شہریوں کو سزائے موت دے دی گئی
جدہ میں گرد و غبار، مکہ میں تیز ہوائیں، بارش کا امکان

انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب نے 60 سے زیادہ ملکوں میں پانی کی مدد کے لیے 6 بلین ڈالر سے زیادہ کی رقم فراہم کی ہے۔

اپنی گفتگو میں انہوں نے پانی کے ذرائع کو برقرار رکھنے کے لیے مشترکہ منصوبوں پر کام کرنے اور تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

سعودی عرب نے ریاض میں "ون واٹر ” سربراہی اجلاس کا آغاز کیا۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ ایک عالمی آبی تنظیم کے قیام کا بھی اعلان کیا گیا تاکہ پانی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ملکوں اور تنظیموں کی کوششوں کو مزید جامع طریقے سے حل کیا جا سکے۔

اس کے لیے تجربات ، ٹیکنالوجیز، تحقیق، ترقی اور اختراع کو فروغ دیا جائے اور ماہرین کا تبادلہ بھی کیا جا سکے۔

دوسری جانب سعودی عرب میں انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچرل ڈویلپمنٹ کے کام کے فریم ورک کے اندر الوارولاریو نے بتایا کہ فنڈ نے سعودی وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت کے ساتھ شراکت داری میں پہلے مرحلے میں جازان کے علاقے میں کافی اور آم کے کاشتکاروں کی مدد کے لیے قابل معاوضہ تکنیکی معاونت کے منصوبے کے تحت 2018 سے 2023 تک کے 5 سالوں کے دوران 50 ماڈل کافی فارمز اور 5 آم کے فارموں کو تشکیل دیا ہے۔

اس منصوبے سے لگ بھگ 30 ہزار چھوٹے کاشتکار مستفید ہورہے ہیں۔