حیدرآباد

حیدرآباد سے سینئر صحافی کو آندھرا پردیش پولیس نے گرفتار کیا

صحافی نے الزام لگایا کہ پولیس بغیر پیشگی نوٹس یا سرچ وارنٹ کے ان کے گھر داخل ہوئی۔ جب انہوں نے پوچھا کہ کس کیس میں یہ کارروائی ہو رہی ہے تو پولیس نے صرف اتنا بتایا کہ ایف آئی آر درج ہے لیکن کیس کی تفصیل نہیں بتائی گئی۔

حیدرآباد: سینئر صحافی کے سرینواس راؤ کو آندھرا پردیش پولیس نے گرفتار کر لیا۔پیر کی صبح پولیس ملازمین سادہ لباس میں حیدرآباد کی جرنلسٹ کالونی میں واقع اُن کے مکان پر پہنچے اور انہیں حراست میں لے لیا جس کے بعد انہیں آندھرا پردیش منتقل کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
آکاش ایجوکیشنل سروسز نے تلگو زبان میں یوٹیوب چینل کا آغاز کر کے امیدواروں کیلئے تعلیمی رسائی بڑھا دی
جعلی جنرل انشورنس پالیسی کا ریاکٹ بے نقاب، 3 ملزمین گرفتار
سردیوں میں خشک میوہ جات قدرت کا انمول تحفہ: ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری
جمعہ کے خطبے میں جمعیتہ علماء کا تعارف پیش کریں، حافظ پیر شبیر احمد کی اپیل
اردو زبان عالمی سطح پر مقبول، کالج آف لینگویجز ملے پلی میں کامیاب سمینار کا انعقاد

ذرائع کے مطابق یہ گرفتاری آندھرا پردیش کے دارلحکومت امراوتی کی خواتین کے خلاف مبینہ توہین آمیز ریمارکس کے سلسلے میں عمل میں آئی ہے۔

صحافی نے الزام لگایا کہ پولیس بغیر پیشگی نوٹس یا سرچ وارنٹ کے ان کے گھر داخل ہوئی۔ جب انہوں نے پوچھا کہ کس کیس میں یہ کارروائی ہو رہی ہے تو پولیس نے صرف اتنا بتایا کہ ایف آئی آر درج ہے لیکن کیس کی تفصیل نہیں بتائی گئی۔

بعد ازاں انہیں حراست میں لے کر ریاست آندھرا پردیش لے جایا گیا۔ اس موقع پر انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا میں ایک سینئر صحافی ہوں میرے ساتھ اس طرح کا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے؟

اگر ایک سینئر صحافی کے ساتھ ایسا ہو رہا ہے تو عام آدمی کا کیا ہوگا؟” انھوں نے الزام لگایا کہ یہ سب حکومت مخالف آوازوں کو دبانے کی کوشش ہے۔