سوشیل میڈیامہاراشٹرا

جلوس میں اورنگ زیب کی تصویر کے ساتھ رقص، 2گرفتار

کچھ لوگ ایک جلوس کے دوران اورنگ زیب کی تصویر لے کر رقص کررہے تھے جس کی اطلاع ملنے پر مقامی پولیس نے آٹھ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے دو افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

ممبئی: واشم ضلع میں ایک حیرت انگیز کیس سامنے آیا ہے۔ جہاں کچھ لوگ ایک جلوس کے دوران اورنگ زیب کی تصویر لے کر رقص کررہے تھے جس کی اطلاع ملنے پر مقامی پولیس نے آٹھ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے دو افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

متعلقہ خبریں
گنیش جلوس کے دوران پولیس عہدیداروں کا رقص کرنے کا ویڈیو وائرل
کنگنا رناوت نے 2سال بعد ورک آؤٹ شروع کیا ، ویڈیو وائرل
لڑکی کا برہنہ ویڈیو تیار کرنے پر کوچنگ انسٹیٹیوٹ کے مالک کے خلاف کیس درج

واضح رہے کہ یہ جلوس 14/ جنوری کی رات نکالا گیا تھا۔ اس جلوس کے ایک ویڈیو میں اورنگ زیب اورٹیپو سلطان کی تصاویر لے کر کچھ لوگ رقص کرتے ہوئے نظر آئے تھے۔ جب یہ ویڈیو وائرل ہوا تو پولیس حرکت میں آگئی اور آٹھ افراد کے خلاف کارروائی کی گئی۔

مہاراشٹرا کے واشم ضلع کے منگلوپیر شہر کے دادا حیات قلندر صاحب کا صندل گزشتہ 14/ جنوری کی رات نکالا گیا تھا۔ اسی دوران کچھ لوگوں نے ٹیپو سلطان اور اورنگ زیب کی تصاویر جلوس کے دوران لہرائی تھی۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی ہندوتوا تنظیم بھی اس مسئلہ پر برہم ہوگئی اور قصوروار افراد پر کارروائی کرنے کا دباؤ ڈالنے لگی۔

اس بابت ہندو تنظیم کے افراد نے پولیس اسٹیشن کے عہدیدار کو ایک یادداشت پیش کی۔ بات یہیں نہیں رکی ہندو تنظیموں نے اورنگ زیب کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے ان کا پتلا بھی نذر آتش کیا۔ فی الحال پولیس مصروف تحقیقات ہے۔ اورنگ زیب پر مہاراشٹرا کی ریاست میں کچھ دن قبل بھی تنازعہ کھڑا ہوا تھا۔

دراصل این سی پی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر جتیندر اوہاد نے یہ کہا تھا کہ اورنگ زیب ہندو مخالف نہیں تھے۔ اگر وہ ہندو مخالف ہوتے تو جس طرح چھترپتی سمبھاجی مہاراج کی آنکھیں پھوڑی گئی تھیں۔ وہاں موجود وشنو مندر کو بھی توڑ دیتے، لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ جتیندر اوہاد کے اس بیان کے بعد مہاراشٹرا کی سیاست میں ہنگامہ مچا تھا۔