ایشیاء

سپریم کورٹ کی مداخلت، عمران خان پر حملہ کی ایف آئی آر درج

ہے سپریم کورٹ نے اس سلسلے میں ایف آئی آر درج کرنے میں ناکامی پر ازخود نوٹس لینے کا انتباہ دیا تھا صوبائی پولیس نے بالآخر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا، جسے دہشت گردی کے الزامات کے تحت حراست میں لیا گیا تھا، اور نوید کو مرکزی ملزم نامزد کر دیا۔

لاہور/اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر اعظم عمران خان پر حملے کے تین دن بعد ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے سپریم کورٹ نے اس سلسلے میں ایف آئی آر درج کرنے میں ناکامی پر ازخود نوٹس لینے کا انتباہ دیا تھا صوبائی پولیس نے بالآخر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا، جسے دہشت گردی کے الزامات کے تحت حراست میں لیا گیا تھا، اور نوید کو مرکزی ملزم نامزد کر دیا۔

ڈان اخبار کے مطابق، سب انسپکٹر عامر شہزاد کی شکایت پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے سیکشن 7 اور پاکستان پینل کوڈ کی مختلف دفعات کے تحت تین دن کی تاخیر کے بعد ایف آئی آر پیر کی رات درج کی گئی۔

بھلے ہی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ نے وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور ایک سینئر انٹیلی جنس افسر میجر جنرل فیصل نصیر پر ان کے قتل کی مبینہ سازش کا الزام لگایا ہے، لیکن ایف آئی آر میں ان میں سے کسی بھی نام کا ذکر نہیں ہے۔

اس سے پہلے دن سپریم کورٹ نے ایف آئی آر کے اندراج میں تاخیر پر اعتراض کیا اور آئی جی پی کو 24 گھنٹوں کے اندر اندر مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی اگر وہ اس معاملے کی از خود نوٹس کا سامنا نہیں کرنا چاہتے ہیں۔

a3w
a3w