بھارت

سپریم کورٹ کا فلم ”دی کیرالا اسٹوری“ کی ریلیز پر التوا جاری کرنے سے انکار

سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل اور ایڈوکیٹ نظام پاشاہ نے جسٹس کے ایم جوزف اور جسٹس بی وی ناگرتنا پر مشتمل بنچ کو بتایا کہ جمعہ کے دن ریلیز کی جانے والی فلم کو 16 ملین ناظرین حاصل ہوئے ہیں۔ پاشا نے کہا کہ یہ فلم نفرت انگیز تقریر کی بدترین قسم ہے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کے دن فلم دی کیرالا اسٹوری کی ریلیز پر التوا جاری کرنے کی گزارش کرتے ہوئے داخل کی گئی عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کردیا۔ عرضی اس بنیاد پر داخل کی گئی کہ یہ نفرت انگیز تقریر کی بدترین قسم اور ایک آڈیو۔ ویڈیو پروپگنڈہ ہے۔

متعلقہ خبریں
مودی کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے پر کارروائی رپورٹ طلب
شاہ رخ خان کی فلم جوان ستمبر میں ریلیز ہوگی
عصمت دری کے ملزم تھانہ انچارج کی ضمانت منسوخ
سپریم کورٹ میں نوٹ برائے ووٹ کیس کی سماعت ملتوی
26ہزار اساتذہ کی تقرری منسوخی پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار

سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل اور ایڈوکیٹ نظام پاشاہ نے جسٹس کے ایم جوزف اور جسٹس بی وی ناگرتنا پر مشتمل بنچ کو بتایا کہ جمعہ کے دن ریلیز کی جانے والی فلم کو 16 ملین ناظرین حاصل ہوئے ہیں۔ پاشا نے کہا کہ یہ فلم نفرت انگیز تقریر کی بدترین قسم ہے۔

یہ مکمل طور پر آڈیو۔ ویڈیو پروپگنڈہ ہے۔ بنچ نے کہا کہ مختلف قسم کی نفرت انگیز تقاریر ہیں۔ اس فلم کے لیے سرٹیفکیشن حاصل کیا گیا اور بورڈ کی جانب سے منظوری دی گئی۔ یہ ایک ایسا معاملہ نہیں ہے جس میں ایک شخص پوڈیم پر چڑھ کر بے قابو تقریر شروع کردے۔

اگر آپ فلم کی ریلیز کو چیلنج کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو مناسب فورم کے ذریعہ سرٹیفکیشن کو چیلنج کرنا چاہیے، جس کے بعد سبل نے کہا کہ وہ جو بھی ضروری ہو کریں گے۔ جسٹس ناگرتنا نے کہا کہ درخواست گزار کو پہلے ہائی کورٹ سے رجوع ہونا چاہیے۔

 پاشاہ نے کہا کہ وقت نہیں تھا، کیوں کہ فلم جمعہ کو ریلیز کی جانے والی ہے۔ بنچ نے کہا کہ یہ ایک بنیاد نہیں ہے، ورنہ ہر ایک سپریم کورٹ آنا شروع کردے گا۔ پاشاہ نے کہا کہ اس لیے انھوں نے نفرت انگیز تقریر کے معاملہ میں ایک مداخلتی عرضی داخل کی ہے۔

جسٹس جوزف نے کہا کہ اگرچہ وہ درخواست گزار کو مشورہ نہیں دے رہے ہیں مگر مناسب کارروائی کے لیے ایک درخواست ِ حکم ِ امتناعی داخل کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ فلم مذہبی تبدیلی کے موضوع پر مبنی ہے۔