شمالی بھارت

ملازمہ کو جنسی ہراسانی: گورنر کے خلاف تحقیقات کیلئے پولیس ٹیم تشکیل

کولکتہ پولیس نے ریاستی گورنر سی وی آنند بوس پر راج بھون کی ایک ملازمہ کو جنسی ہراسانی کے الزام کی تحقیقات کے لئے ٹیم تشکیل دی ہے۔

کولکتہ: کولکتہ پولیس نے ریاستی گورنر سی وی آنند بوس پر راج بھون کی ایک ملازمہ کو جنسی ہراسانی کے الزام کی تحقیقات کے لئے ٹیم تشکیل دی ہے۔ ایک سینئر عہدیدار نے ہفتہ کے دن یہ بات بتائی۔

متعلقہ خبریں
ممتا بنرجی کی قیام گاہ پر حملہ کا منصوبہ
آسام میں ٹیچر کے لڑکیوں کو فحش ویڈیودکھانے پر اسکول کو جلادیا گیا
آر جی کار ہاسپٹل کے قریب 24اگست تک امتناعی احکامات
نابالغ لڑکی کا استحصال اور بلیک میل کرنے والا پڑوسی نوجوان گرفتار
پوکسو کیس کا ملزم ہاسپٹل سے فرار، جامع تحقیقات کا آغاز

یہ ٹیم آئندہ چند دن میں گواہوں سے بات چیت کرے گی۔ اس نے راج بھون سے کہا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج دیا جائے۔ دستور کی دفعہ 361 کے تحت گورنر کے خلاف (عہدہ پر فائز رہنے تک) کوئی فوجداری کارروائی نہیں کی جاسکتی۔

عہدیدار نے کہا کہ ہم نے انکوائری ٹیم بنادی ہے جو آئندہ چند دن میں گواہوں سے بات چیت کرے گی۔ ہم نے راج بھون سے گزارش کی ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج دستیاب ہو تو دیا جائے۔

یہ پوچھنے پر کہ آیا گورنر کو دستوری استثنیٰ حاصل ہونے کے باوجود پولیس تحقیقات کرسکتی ہے‘ ایک اور سینئر عہدیدار نے کہا کہ شکایت ملنے پر خاص طورپر شکایت کسی عورت کی طرف سے آئی ہو تو تحقیقات شروع کرنے کا رواج ہے۔

ہمیں کسی کی بھی شکایت کی تحقیقات کرنی ہوتی ہیں۔ رواج یہی ہے۔ ضرورت پڑنے پر ہم راج بھون بھی جاسکتے ہیں۔ راج بھون کی ایک کنٹراکٹ ملازمہ نے جمعہ کے دن کولکتہ پولیس میں شکایت درج کرائی تھی۔

اس نے الزام عائد کیا تھا کہ راج بھون میں گورنر مغربی بنگال نے اس پر ہاتھ ڈالا۔ راج بھون پہلے ہی بیان جاری کرچکا ہے کہ گورنر بوس‘ راج بھون میں پولیس والوں کا داخلہ ممنوع قراردے چکے ہیں۔