حیدرآباد

حائیڈرا کی انہدامی کارروائی: متاثرین کو دوسرے مقامات منتقل کرنے جی ایچ ایم سی کی جانب سے عہدیداروں کی تعیناتی

جی ایچ ایم سی نے موسیٰ ندی کی صفائی کے پروجیکٹ سے متاثر ہونے والے شہریوں کو وہاں سے ہٹا دینے کے لیے کوششوں میں شدت پیدا کردی ہے۔

حیدرآباد: جی ایچ ایم سی نے موسیٰ ندی کی صفائی کے پروجیکٹ سے متاثر ہونے والے شہریوں کو وہاں سے ہٹا دینے کے لیے کوششوں میں شدت پیدا کردی ہے۔

متعلقہ خبریں
عوامی اپیلوں کا فوری حل: کمشنر بلدیہ ڈاکٹر اشونی تاناجی وکڑے کی کوششیں
تاخیر سے آنے والے ملازمین پر مئیر برہم
جی ایچ ایم سی کا غزل اور شاعری کا ثقافتی پروگرام
ہتک عزت کیس، چیف منسٹر کو 2ضمانتیں پیش کرنے کا حکم
حسین ساگر کے دو گیٹوں سے پانی کا اخراج

حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اس علاقہ کو غیرمجاز تعمیرات سے پاک کردیا جائے۔ اس علاقہ میں رہنے والے جو افراد دوسرے مقامات کو منتقل ہوجانے کے نوٹسس کی تعمیل نہیں کررہے ہیں، ان کو جبری طور پر وہاں سے ہٹانے کے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

کمشنر جی ایچ ایم سی امراپالی نے ہدایت جاری کی ہے کہ دوسرے مقامات کو منتقلی کے عمل کی نگرانی کے لیے 14 ہاؤزنگ آفیسرس کی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔ ان عہدیداروں کی یہ ذمہ داری رہے گی کہ وہ بے گھر ہوجانے والے خاندانوں کو شہر کے مختلف علاقوں میں واقع ڈبل بیڈ روم کے ہاؤزنگ یونٹس میں منتقل کریں۔

یہ ہاؤزنگ یونٹس پلّی گڑی سیلا، جنگم میٹ، پرتاپ سنگارم، سائی چرن کالونی، کملا نگر، کولور I، گاندھی نگر، جئے بھوانی نگر، تمائی گوڑا، نارسنگی، بنڈلہ گوڑہ، ڈی پوچم پلی II اور باچو پلی میں واقع ہیں۔

یہ اقدام حکومت کے اس منصوبہ کا ایک حصہ ہے کہ موسیٰ ندی کی صفائی کے آپریشن سے متاثرہ خاندانوں کی بازآبادکاری کی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ان کی مناسب ہاؤزنگ علاقوں میں منتقلی عمل میں آئے۔