سوشیل میڈیاشمالی بھارت

سارس کی دوستی عارف کو پڑی مہنگی، محکمہ جنگلات کا ملا نوٹس

پرندے سارس سے دوستی کرکے سرخیوں میں آئے عارف کومحکمہ جنگلات نے وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ کا حوالہ دیتے نوٹس جاری کرکے طلب کیا ہے۔ تسلی بخش جواب نہ ملنے پر محکمہ جنگلات عارف کے خلاف کارروائی کر سکتا ہے۔

امیٹھی: ریاستی پرندے سارس سے دوستی کرکے سرخیوں میں آئے عارف کومحکمہ جنگلات نے وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ کا حوالہ دیتے نوٹس جاری کرکے طلب کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
لفٹ میں پھنسے نوجوان نے ایسا ردعمل دیا کہ لوگ حیران رہ گئے (ویڈیو)
بی جے پی کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت
سوشل میڈیا کی تباہ کاریوں سے خودکو اوراپنی نسل کو بچائیں: محمد رضی الدین رحمت حسامی
25پروازوں میں بم کی اطلاع
رونالڈو سوشیل میڈیا پر سب سے مشہور اسٹار بن گئے

تسلی بخش جواب نہ ملنے پر محکمہ جنگلات عارف کے خلاف کارروائی کر سکتا ہے۔ دوسری طرف سارس کا نیا ٹھکانہ کانپور زولوجیکل پارک بن گیا ہے۔ سارس کو ہفتہ کی دیرشام نواب واجد علی شاہ زولوجیکل پارک، لکھنؤ کے ڈاکٹروں اور عملے کی نگرانی میں سمس پور برڈ سینکچری سے کانپور لایا گیا اور 15 دن کے لیے کوارنٹائن کردیا گیا۔

امیٹھی ضلع کے منڈکھا کے رہنے والے عارف سارس سے دوستی کرکے سوشل میڈیا پر کافی سرخیاں حاصل کرچکے ہیں۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو گزشتہ 5 مارچ کو سارس اور عارف کی دوستی کے بارے میں قریب سے جاننے کے لیے عارف کے گھر پہنچے اور انہوں نے یہ معلومات ٹوئٹر پر تصویروں کے ذریعے شیئر کی۔

 یہیں سے عارف کے لیے مشکلات شروع ہو گئیں۔ 9 مارچ کو سب ڈویژنل فارسٹ آفیسر نے عارف کو نوٹس جاری کردیا۔ ابھی یہ نوٹس عارف تک نہیں پہنچا تھا کہ 21 مارچ کو چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ کے حکم پر ریاستی پرندے سارس کو عارف سے الگ کرکے رائے بریلی کے سمس پور برڈ سینکچری پہنچادیا گیا۔

عارف ابھی اس درد سے سنبھل بھی نہیں پائے تھے کہ اب محکمہ جنگلات کے گوری گنج رینج کے اسسٹنٹ فارسٹ گارڈ رنویر مشرا کا جاری کردہ نوٹس سوشل میڈیا پر وائرل ہونے لگا۔

پورے معاملے کی جانچ اسسٹنٹ کنزرویٹر آف فاریسٹ رنویر مشرا کو سونپی گئی ہے۔ رنویر مشرا نے عارف کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پوچھ گچھ کے لیے 2 اپریل کو صبح 11 بجے اپنے دفتر میں طلب کیا ہے۔

 اس پورے معاملے کے بارے میں اسسٹنٹ فارسٹ گارڈ رنویر مشرا نے بتایا کہ محمد عارف کو محکمہ جنگلات کی طرف سے نوٹس جاری کیا گیا ہے اور انہیں 2 اپریل کو ڈویژنل فارسٹ آفیسر کے دفتر بلایا گیا ہے۔ عارف اور سارس کے موضوع پر ان کا موقف سنا جائے گا۔