مشرق وسطیٰ

یوکرین میں پائیدار امن صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب تمام اسٹیک ہولڈرز مذاکرات میں شامل ہوں: اردگان

استنبول عمل کو چھوڑ کر روس کو اب تک مذاکرات سے باہر رکھا گیا ہے اور مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو سکے ہیں۔ یوکرین کو بھی شرکت کے لیے مدعو کیا جانا چاہیے۔”

انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے پیر کو کہا کہ یوکرین میں دیرپا امن صرف اسی صورت میں حاصل کیا جا سکتا ہے جب تنازع کے تمام فریق مذاکرات کی میز پر آئیں۔

متعلقہ خبریں
نتن یاہو کے ماتھے پر ایسی سیاہی ملی گئی ہے جو کبھی دھْل نہیں سکے گی: اردغان
مذاکراتی دور ختم، حماس وفد قاہرہ سے روانہ
ملک میں روس جیسی آمرانہ صورتحال: کجریوال
ہندوستانی شہریوں کو یوکرین جنگ میں دھکیلنے کا ریاکٹ، 4 گرفتار
تیل کی قیمتیں مزید بڑھنے کا امکان، سعودی عرب، تیل کی پیداوار میں کٹوتی جاری رکھے گا

اردگان نے کابینہ کے اجلاس کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "عام طور پر، ہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مذاکرات کے ذریعے جنگ کے خاتمے کی خواہش کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

” تاہم، مندرجہ ذیل حقیقت پر غور کرنا ضروری ہے: ایک منصفانہ اور دیرپا امن کا راستہ صرف ایک مساوات کے ذریعے کھولا جا سکتا ہے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی نمائندگی ہو۔

استنبول عمل کو چھوڑ کر روس کو اب تک مذاکرات سے باہر رکھا گیا ہے اور مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو سکے ہیں۔ یوکرین کو بھی شرکت کے لیے مدعو کیا جانا چاہیے۔”

ترک رہنما نے کہا کہ وہ پہلے ہی اس معاملے پر اپنے موقف سے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کو آگاہ کر چکے ہیں۔

اردگان نے یوکرین کے پرامن حل کے حصول کے لیے بین الاقوامی کوششوں میں اضافے کے درمیان لاوروف کے حالیہ دورہ انقرہ کی اہمیت پر بھی زور دیا۔