حیدرآباد

چیف منسٹر کو سنٹرل یونیورسٹی کی اراضی پر ایکو پارک تعمیر کرنے کی تجویز وصول؟

رابطہ پیدا کرنے پر یونیورسٹی کے ایک سینئر عہدیدار نے ایکو پارک کی تعمیر کی تجویز پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ اب یہ معاملہ عدالت میں زیر دوران ہے۔ اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے کوئی اطلاع نہیں آئی ہے۔

حیدرآباد: یونیورسٹی آف حیدرآباد کے کیمپس سے متصل کنچہ گچی باؤلی کی 400 ایکڑ پر بڑھتے سیاسی تنازعہ کے درمیان عہدیداروں نے ہفتہ کے روز کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کو 2ہزار ایکڑ اراضی پر محیط اور دنیا کے سب سے بلند واچ ٹاور پر مشتمل ایک ایکو پارک کو فروغ دینے کی تجویز وصول ہوئی ہے ۔

متعلقہ خبریں
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
مہدی پٹنم میں اسکائی واک کے تعمیری کام تیزی سے جاری
ایچ سی یو، ایشیاء کی 12فیصد ٹاپ یونیورسٹیوں میں شامل
قرآن صرف الفاظ کا ورد نہیں، روح کی غذا اور دل کی روشنی ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری
اللّٰہ عازمین حج کی دعاؤں کو قبول کرتا ہے، مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب

جس میں 2ہزار ایکڑ پر مشتمل مجوزہ ایکو پارک پروجیکٹ میں یونیورسٹی آف حیدرآباد کی اراضی کو شامل کرنے اور یونیورسٹی کو یہاں سے منتقل کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے اگر چیکہ اس تجویز کی سرکاری طور پر توثیق نہیں ہوئی ہے مگر یونیورسٹی کے طلبہ نے اس تجویز کو اس مسئلہ سے عوامی توجہ ہٹانے کا حکومت کا حربہ قرار دیتے ہوے مسترد کردیا۔

رابطہ پیدا کرنے پر یونیورسٹی کے ایک سینئر عہدیدار نے ایکو پارک کی تعمیر کی تجویز پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ اب یہ معاملہ عدالت میں زیر دوران ہے۔ اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے کوئی اطلاع نہیں آئی ہے۔

 کنچہ گچی باؤلی کی 400 ایکراراضی پر آئی ٹی انفراسٹرکچر پارک تعمیر کرنے کا حکومت منصوبہ رکھتی ہے۔ حکومت کے اس منصوبہ کے خلاف یونیورسٹی آف حیدرآباد کے طلبہ نے احتجاج شروع کیا تاہم اب یہ معاملہ تلنگانہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ تک پہونچ چکا ہے۔

 احتجاجی طلبہ کا دعویٰ ہے کہ400 ایکڑ اراضی، یونیورسٹی کا حصہ ہے جبکہ حکومت یہ دعویٰ کررہی ہے کہ یہ اراضی سرکاری ملکیت ہے اور یہ قطعہ اراضی اس کے تصرف میں ہے۔ طویل عرصہ قبل کنچہ گچی باؤلی کی 400ایکڑاراضی کے بدلے حکومت، مساوی اراضی سنٹرل یونیورسٹی کو حوالہ کرچکی ہے۔

چند افراد نے چیف منسٹر کو اس اراضی پر بلند واچ ٹاور کے ساتھ دنیا کے سب سے بڑے ایکو پارک تعمیر کرنے کی تجویز پیش کی ہے تاکہ شہر حیدرآباد کو بھاری مقدار میں صاف ہوا میسر ہوسکے تاہم حکومت نے اس معاملہ پر تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

حکومت کے قریبی ذرائع نے پی ٹی آئی کو یہ بات بتائی۔ ایکو پارک کی تعمیر کی تجویز میں یونیورسٹی آف حیدرآباد کو دوسرے مقام پر منتقل کرنا بھی شامل ہے۔ جہاں حکومت یونیورسٹی کیلئے زمین مختص کرنے کے ساتھ یونیورسٹی عمارتوں کی تعمیر کیلئے فنڈس بھی الاٹ کرے گی۔

یو او ایچ اسٹوڈنٹس یونین کے صدر اومیش امبیڈکر نے کہا کہ ہم400 ایکراراضی دوبارہ حاصل کرنے کیلئے اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ تنازعہ کے مسئلہ سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے حکومت نے ایکو پارک کی تعمیر کا نیا سوشہ چھوڑا ہے جو حکومت کا ایک نیا حربہ ہے۔

 حکومت عوام کو گمراہ کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی قیمت پر یونیورسٹی کو یہاں سے منتقل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ حکومت تلنگانہ نے مسئلہ کا قابل قبول حل تلاش کرنے کیلئے جمعرات کے روز وزارتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

 یہ کمیٹی یونیورسٹی کی اگزیکٹیو کمیٹی، سیول سوسائٹی کے گروپس، طلبہ اور دیگر اسٹاک ہولڈرس سے بات چیت کرتے ہوئے مسئلہ کا حل تلاش کرے گی۔

 نظم وضبط کی برقراری، عام زندگی میں خلل اندازی کو روکنے کا حوالہ دیتے ہوئے سائبر آباد پولیس نے جمعہ کے روز کنچہ گچی باؤلی کی 400 ایکڑ اراضی میں غیر مجاز افراد کے داخلہ پر امتناع عائد کردیا۔ یہ امتناعی احکام16/ اپریل تک نافذ رہیں گے۔