Uncategorized

حج‌ کی سعادت اللہ تعالی کی عظیم الشان‌نعمت ، حجاج کرام کو مولانا جعفر پاشاہ کی دلی مبارکباد

 مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ حج کی سعادت کا حاصل ہونا اللہ کی نعمتوں میں سے ایک بہت بڑی نعمت ہے اس پر مسلمان جتنا بھی فخر اور اللہ کے دربار میں شکر ادا کریں کم ہے۔

حیدرآباد: امیر ملت اسلامیہ تلنگانہ و آندھرا پردیش حضرت مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ نے عالم اسلام کے مسلمانوں اور بالخصوص ریاست تلنگانہ و آندھراپردیش پردیش کے فرزندان اور دختران توحید  کو  حج کی عظیم الشان سعادت حاصل ہونے پر دلی مبارک باد دی ہے۔

متعلقہ خبریں
گورنمنٹ ڈگری کالج برائے خواتین، حسینی عالم میں ایک روزہ قومی سمپوزیم کے برُشر کی رسم اجرائی انجام پائی
ہندوستان میں پہلی بار فیملی میڈیئیشن کی تربیت، پورے ملک سے 32 سوشل ورکرز کو خاندانی تنازعات سلجھانے کی تربیت
اردو زبان کے عالمی  فروغ کے لیے چارمینار ایجوکیشنل ٹرسٹ‌ اور سبودھی  سری لنکا کے درمیان  انڈوسری لنکن ادبی معاہدہ
گورنمنٹ ہائی اسکول دارالشفاء حیدرآباد میں طبی کیمپ کا انعقاد
سردیوں میں خشک میوہ جات قدرت کا انمول تحفہ: ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری

 مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ حج کی سعادت کا حاصل ہونا اللہ کی نعمتوں میں سے ایک بہت بڑی نعمت ہے اس پر مسلمان جتنا بھی فخر اور اللہ کے دربار میں شکر ادا کریں کم ہے۔

 حج کی سعادت حاصل کرنے کے لیے ہر سال لاکھوں مسلمان آرزو کرتے ہیں اس سال جن لوگوں کو یہ سعادت حاصل ہوئی ہے وہ بڑے ہی خوش نصیب ہیں اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ عالم اسلام کے تمام مسلمانوں کا حج قبول فرما لے اور جن لوگوں نے اس سال حج کا ارادہ کیا تھا لیکن انہیں حج کا موقع نہیں ملا وہ ہرگز مایوس نہ ہوں ۔

 اللہ سے دعا ہے کہ انہیں آئندہ سال یہ موقع حاصل ہو جائے  مولانا جعفر پاشاہ نے حجاج کرام سے درد مندانہ اپیل کی ہے کہ وہ ہر دعاؤں میں اپنے  ماں باپ رشتہ داروں اور دیگر عزیز و اقارب کی صحت و عافیت اور ان کے ایمان پر خاتمہ کے علاوہ  تمام مرحومین کےدرجات کی بلندی کے لیے دعائیں کریں۔

 ساتھ ہی ساتھ فلسطین کے مسلمانوں کو ہرگز ہرگز نہ بھولیں یوں تو برسوں سے فلسطین کے مسلمان اسرائیل کی درندگی اور سفاکیت سے اور مظالم سے دوچار ہیں لیکن اکتوبر 2023 سے  اسرائیل نے درندگی اور بربریت میں زبردست اضافہ کر دیا ہے۔

غزہ کے مسلمانوں پر جو مصیبت آن پڑی ہے وہ ناقابلِ بیان ہےہر روز سینکڑوں فلسطینی معصوم بچے’ خواتین’ بوڑھے اور نوجوان شہید ہو رہے ہیں آخر ان کا کیا قصور ہے ساری دنیا ان کا قصور بتانے سے معذور ہے؟۔

 فلسطینی عوام اپنے ہی وطن اپنے ہی مقامات پر  بے یار و مددگار ہیں ان کے گھر کھنڈرات میں تبدیل کر دیے گئے ہیں حد تو یہ ہے کہ دوا خانے بھی دشمنوں کی درندگی سے محفوظ نہیں ہیں دواخانوں میں زیر علاج مریض  بھی دواؤں سے محروم اور تڑپ تڑپ کر اپنی جانیں دے رہے ہیں اور جو کسی نہ کسی طرح کھنڈرات میں اپنی زندگیاں گزار رہے ہیں  نہ انہیں پینے کا پانی ملتا ہے نہ کھانے کو کچھ مل رہا ہے نہ ان کے لباس ہیں ان سے زندگی کا  سارا سرمایہ چھین لیاگیاہے۔

 انہیں بے گھر کر دیا گیا ہے یہ کھلے آسمان اپنی زندگی گزار رہے ہیں اور موسم کی سختیوں کو جھیل رہے ہیں فلسطین کے دشمن یہ تک نہیں دیکھ رہے ہیں کہ معصوم بچے کس انداز سے تڑپ رہے ہیں کس انداز سے بلبلا رہے ہیں۔

 معصوم بچوں کے سینوں کو تک گولیوں سے بھون دیا جا رہا ہے  فلسطین میں ہر سکنڈ ہر لمحہ عوام پر موت منڈلا رہی ہے کوئی نہیں بتا سکتا کہ آخر فلسطین کے عوام کا جرم کیا ہے لیکن ان پر مظالم توڑنے والوں پر ساری دنیا کے طاقت و قوت رکھنے والے حکمران خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں ان گونگے اور بہروں کو فلسطین میں عوام پر ہونے والی خوفناک بمباری کی آوازیں بھی سنائی نہیں دیتیں بے قصور ننھے و معصوم اور شیر خوار بچوں کے زخموں سے کراہنے کی آوازیں بھی یہ نام نہاد انسانیت نواز طاقتور حکمرانو ں کو سنائی نہیں دیتی۔

 مولانا کہا کہ ہم عید الاضحی کی خوشیاں تو منا رہے ہیں لیکن ہم کو ان بہادر اور جیالے فلسطینی عوام  کی قربانیوں کو بھی اپنے ذہنوں میں رکھنا ہے کہ فلسطینی عوام صرف اپنے جائز حق کے دفاع کے لیے برسوں سے دشمنوں کے مظالم سے دوچار ہیں۔

 مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ اللہ سے دعا کریں کہ فلسطینیوں پر ظلم کرنے والے نیست و نابود ہو جائیں ان کی زندگیاں تباہ و برباد ہو جائیں مولانا جعفر پاشا نے تلنگانہ اور آندھرا کے علاوہ دنیا بھر کے مسلمانوں سے خواہش کی کہ وہ حج کی سعادت حاصل ہونے کے بعد اپنے اپنے مقامات کو واپس ہونے تک ایک ایک لمحے کو قیمتی جانیں۔

  حجاج کرام کا اس وقت سرزمین مقدس پر ہونا انتہائی اہم اور غیر معمولی ہے اس عظیم الشان موقع سے فائدہ اٹھائیں اور اللہ کو منانے میں لگے رہیں  اپنے گناہوں سے توبہ کریں۔

مولانا جعفر پاشاہ نے تمام ائمہ کرام سے بھی خصوصی اپیل کی کہ وہ عید کی نماز کے بعد ہمارے ملک اور ہماری  ریاستوں میں امن و امان اور بھائی چارہ کی برقراری کے لیے خصوصی دعائیں کریں اور اور ساتھ ہی فلسطین کے علاوہ دنیا بھر میں پریشان حال تمام مسلمانوں کے لیے اور تمام انسانیت کے لیے خصوصی طور پر دعائیں کریں  کہ اللہ ہر ایک کو ہر ایک کے ظلم سے نجات دے ان لوگوں کے لیے بھی دعائیں کی جائیں جو اس وقت اپنے گھروں یا پھر اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، ان لوگوں کے لیے بھی دعائیں کریں جو قرض کی ادائیگی کے لیے پریشان ہیں ان لوگوں کے لیے بھی دعائیں کریں۔

 جو اپنی لڑکیوں کی شادیوں کے لیے دن رات فکر مند ہیں ان لوگوں کے لیے بھی دعائیں کریں جن کے بچے روزگار سے محروم ہیں ان لوگوں کے لیے بھی دعائیں کریں جو اپنوں کے ظلم کا شکار ہیں ان لوگوں کے لیے بھی دعائیں کریں جو غیر ضروری طور پر برسوں سے محروس ہیں ان بےقصور محروسین کی جلد سے جلد رہائی کے لیے بھی  خصوصی دعائیں کریں۔