مشرق وسطیٰ

حماس کے خاتمہ تک اسرائیل کا جنگ بندی سے انکار

اسرائیلی حکومت نے جنگ بندی کے مطالبات پھر مسترد کر دیے، وزیر اعظم ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل حماس کے خاتمے کے مقاصد پورے ہونے تک وہیں رہے گا۔

تل ابیب: اسرائیلی حکومت نے جنگ بندی کے مطالبات پھر مسترد کر دیے، وزیر اعظم ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل حماس کے خاتمے کے مقاصد پورے ہونے تک وہیں رہے گا۔

متعلقہ خبریں
غزہ کو 3 حصوں میں تقسیم کرکے شمالی حصہ اسرائیل میں شامل کرنے کا منصوبہ
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوپائی: حماس
اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب
نیتن یاہو نے کم وسائل میں بھی لڑنے کا اعلان کیا

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکومت نے جنگ بندی کے مطالبات کو سختی سے مسترد کر دیا ہے، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کے ترجمان نے تصدیق کر دی ہے۔

ترجمان کے مطابق بنجمن نیتن یاہو نے اس بات پر زور دیا ہے کہ 7 اکتوبر سے پہلے کی پوزیشن پر واپسی نہیں ہو سکتی، اسرائیلی افواج غزہ کی پٹی میں ہمیشہ کے لیے موجود رہنے کا ارادہ نہیں رکھتیں، لیکن ہم حماس کو ختم کرنے کے مقاصد پورے ہونے تک وہیں رہیں گے۔

اس سے قبل اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ ان کا ملک غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کے مطالبے کو کلی طور پر مسترد کرتا ہے۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے جمعہ کو ایک قرارداد منظور کی گئی تھی جس میں غزہ میں فوری طور پر ’’قابل اعتبار اور پائیدار جنگ بندی‘‘ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا مطالبہ نفرت انگیز قرار دیا تھا، واضح رہے کہ ترکی، فلسطین، مصر، اردن، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سمیت تقریباً 50 ممالک کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد کے حق میں 120 ووٹ دیے گئے تھے جب کہ مخالفت میں صرف 14 ووٹ آئے، جب کہ 45 ممالک نے حصہ نہیں لیا۔