ایشیاء

پاکستانی صدر نے بل‘ پارلیمنٹ کو واپس بھیج دیا

یہ بل قومی احتساب بیورو(نیب) کے سربراہ کو نہ صرف 500 ملین روپیوں سے کم کے الزامات کے کرپشن کیسس کو متعلقہ ایجنسی‘اتھاریٹی یا محکمہ کو بھیجنے کا اختیاردیتا ہے بلکہ زیرالتواء تحقیقات کو بند کرنے کی بھی اتھاریٹی دیتا ہے۔

اسلام آباد: صدرپاکستان ڈاکٹرعارف علوی نے اتوارکے دن انسداد رشوت ستانی قوانین میں تبدیلیوں سے متعلق ایک بل پارلیمنٹ کو واپس بھیج دیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ سابق میں ایسی ہی ترامیم کو سپریم کورٹ میں چیالنج کیاجاچکا ہے اور معاملہ میں عدالت میں زیرسماعت ہے۔

متعلقہ خبریں
دوہری مہارت کے کھلاڑی
کویتی پارلیمنٹ تحلیل
حیدرآباد کرکٹ اسوسی ایشن کے انتخابات
رمضان میں ہند۔ پاک مچھیروں کی رہائی کا مطالبہ
اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل میں مسئلہ کشمیر اٹھانے پر ہندوستان کی پاکستان پر تنقید

 پارلیمنٹ نے قومی احتساب (ترمیمی) بل 2023 کو جاریہ ماہ منظوری دی تھی اور اسے صدرعلوی کے پاس بھیجاگیاتھا تاکہ وہ قانون بن سکے۔ یہ بل قومی احتساب بیورو(نیب) کے سربراہ کو نہ صرف 500 ملین روپیوں سے کم کے الزامات کے کرپشن کیسس کو متعلقہ ایجنسی‘اتھاریٹی یا محکمہ کو بھیجنے کا اختیاردیتا ہے بلکہ زیرالتواء تحقیقات کو بند کرنے کی بھی اتھاریٹی دیتا ہے۔

ایوانِ صدر نے ٹوئٹ کیاکہ صدر نے آرٹیکل75 کے تحت بل پارلیمنٹ کو واپس بھیج دیا ہے۔ عمران خان اور ان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف کے الزام ہے کہ برسراقتدار اتحاد اینٹی کرپشن قوانین سے اس لئے چھیڑچھاڑکررہا ہے  کہ وہ رشوت ستانی کے کئی مقدمات سے باہرنکل سکے لیکن حکومت کو اس سے انکار ہے۔

 اس کا کہنا ہے کہ وہ نیب کے غیرضروری اختیارات کو گھٹانے کی کوشش کررہی ہے کیونکہ اس سے کاروبار اور سرمایہ کاری میں رکاوٹیں پیدا ہورہی ہیں۔