ایشیاء

آئین و قانون کی خلاف ورزی پر سپریم کورٹ مداخلت کرے:عمران خان

پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر عمران خان نے ملک میں اداروں کی جانب سے آئین کی خلاف ورزی کے الزامات کے پیش نظرسپریم کورٹ سے مداخلت کی درخواست کی ہے۔

اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر عمران خان نے ملک میں اداروں کی جانب سے آئین کی خلاف ورزی کے الزامات کے پیش نظرسپریم کورٹ سے مداخلت کی درخواست کی ہے۔

ڈان نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق عمران خان نے پیر کو یہاں جاری بیان میں تحریک عدم اعتماد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عوام نے غیر ملکی اشتعال انگیزی پر اقتدارکی تبدیل کی سازش کو دیکھا جس نے پاکستان کو انتشار کی طرف دھکیل دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس سب کے باوجود سپریم کورٹ نے فاصلہ رکھا۔ عمران خان نے مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا، "عدلیہ ریاست کے اداروں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے کب قدم اٹھائے گی جبکہ قوانین کونظراندازکیاجارہا ہے اور آئین کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔

ہماری اعلیٰ عدلیہ آئین میں درج ہمارے شہریوں کے بنیادی حقوق کو یقینی بنانے کے لیے کب عمل کرے گی؟۔ انہوں نے کہا، "ہم نے شہریوں، سیاست دانوں، صحافیوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کو دہشت گردی اور بغاوت کے الزام میں دھمکیاں اور گرفتار ہوتے دیکھا ہے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف متعدد مقدمات کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر خان نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ مختلف ایگزیکٹو برانچز کی جانب سے جعلی مقدمات اور اختیارات کے ناجائز استعمال میں اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے کینیا میں سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی عدالتی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے اس درمیان، پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو استحقاق کمیٹی میں بلاکر پی ٹی آئی کے ایم این اے صالح محمد کی گرفتاری اور علاج کے بارے میں آگاہ کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے پی ٹی آئی ایم ایل اے کی گرفتاری پر بات کرنے کے لیے ایک اجلاس منعقد کیا اور قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف پر زور دیا کہ وہ وزیر داخلہ اور اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل آف پولیس کو وضاحت کے لیے کمیٹی کے سامنے طلب کریں۔

قابل ذکر ہے کہ ایم این اے صالح محمد کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کے باہر سیکیورٹی ڈیوٹی پرتعینات ایک پولیس پارٹی پر مبینہ طور پر فائرنگ کرنے کے الزام میں دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔