صرف ایک گھونٹ پانی کیلئے روزانہ 5 کلومیٹر کا سفر — خواتین رسی کے سہارے کنویں میں اترنے پر مجبور (ویڈیو)
مہاراشٹر کے ناسک ضلع کے تعلقہ پیٹھ میں واقع گاؤں "بوریچی واری" اس وقت شدید آبی بحران کا شکار ہے۔ صورتحال اس قدر خراب ہو چکی ہے کہ وہاں کی خواتین اور بچیوں کو صرف ایک گھونٹ پانی حاصل کرنے کے لیے روزانہ تقریباً پانچ کلومیٹر پیدل سفر طے کرنا پڑتا ہے۔

ناسک (مہاراشٹر): مہاراشٹر کے ناسک ضلع کے تعلقہ پیٹھ میں واقع گاؤں "بوریچی واری” اس وقت شدید آبی بحران کا شکار ہے۔ صورتحال اس قدر خراب ہو چکی ہے کہ وہاں کی خواتین اور بچیوں کو صرف ایک گھونٹ پانی حاصل کرنے کے لیے روزانہ تقریباً پانچ کلومیٹر پیدل سفر طے کرنا پڑتا ہے۔
گاؤں میں پانی کے تمام قدرتی ذرائع یا تو خشک ہو چکے ہیں یا بالکل ناکارہ ہو چکے ہیں۔ سرکاری سطح پر پانی کی فراہمی کا کوئی مستحکم نظام موجود نہیں ہے، جس کے باعث عام زندگی متاثر ہو رہی ہے۔
خواتین روز صبح سویرے پانی کی تلاش میں نکلتی ہیں اور شام ڈھلے خالی یا آدھے بھرے برتنوں کے ساتھ واپس آتی ہیں۔ کئی بچیاں اسکول چھوڑ چکی ہیں کیونکہ انہیں روزانہ پانی لانے کے کام میں لگنا پڑتا ہے۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ بار بار شکایات کے باوجود حکومت یا مقامی انتظامیہ کی جانب سے کوئی ٹھوس اقدام نہیں اٹھایا گیا۔ گرمیوں میں صورتحال مزید سنگین ہو جاتی ہے جب زمین بالکل بنجر ہو جاتی ہے اور پانی کا ایک قطرہ بھی میسر نہیں ہوتا۔
یہ صرف بوریچی واڑی کی کہانی نہیں بلکہ مہاراشٹر کے کئی دیہی علاقے اسی طرح کے آبی بحران سے دوچار ہیں۔