حیدرآباد

اردو آفیسرس سے متعلق شائع شدہ خبروں سے ٹی ایس میسا اردو آفیسرس یونٹ کا اظہارلاتعلقی

حالیہ دنوں میں ایک اردواخبارمیں اردو آفیسرس سے متعلق شائع ایک مراسلہ میں ٹی ایس میسا کانام استعمال کرتے ہوئے محکمہ کے اعلیٰ حکام کے خلاف الزام تراشی کی گئی جوکہ ٹی ایس میسااردوآفیسرس یونٹ کی شبیہ کوخراب کرنے کی ایک مذموم سازش ہے۔

حیدرآباد: ٹی ایس میسااردوآفیسرس یونٹ و جمیع وابستگان یونٹ وقفہ وقفہ سے اردو افسران کے مسائل، سوتیلاسلوک اردوافسران کے ساتھ معاندانہ رویہ، مسلم عہدیداروں سے مسلم ملازمین کو نقصان، اردو افسران کے ساتھ متعصبانہ رویہ وغیرہ سرخیوں کے ساتھ شائع ہونے والی خبروں اورمراسلات سے لاتعلقی کااظہارکرتی ہےاوراس طرز عمل کی پرزورمذمت بھی کرتی ہے۔

حالیہ دنوں میں ایک اردواخبارمیں اردو آفیسرس سے متعلق شائع ایک مراسلہ میں ٹی ایس میسا کانام استعمال کرتے ہوئے محکمہ کے اعلیٰ حکام کے خلاف الزام تراشی کی گئی جوکہ ٹی ایس میسااردوآفیسرس یونٹ کی شبیہ کوخراب کرنے کی ایک مذموم سازش ہے۔

یہ بات قرین قیاس ہے کہ حکومت کے کسی بھی محکمہ میں اندرون محکمہ جات انتظامی طورپر ملازمین کوبہت سے مسائل کا سامنا کرناپڑتاہے، ان مسائل کے حل کیلئے عہدیداروں سے مشاورت اورخوشگوارماحول میں یکسوئی کے لائحہ عمل پر عمل درآمد کرنا پڑتاہے اورٹی ایس میسااردوآفیسرس یونٹ بھی اسی طریقہ کار پر عمل درآمد کرنے پر یقین رکھتی ہے۔

مسائل کے حل کیلئے پریس کا سہارا لینا یا میڈیاسوشل میڈیاکے ذریعہ بیان بازی کرنا،الزام تراشی کرنا یا عہدیداروں کو ملامت کرنادرست طرز عمل نہیں ہے۔ ٹی ایس میسااردو آفیسرس یونٹ اردو افسران کے متعلقین، سرپرستوں سے گزارش کرتی ہے کہ وہ اپنے ماتحت اردو افسران کے مسائل کے حل کیلئے ٹی ایس میسا اردوآفیسرس یونٹ سے رجوع ہوں۔

ٹی ایس میسااردوآفیسرس یونٹ اردو اخبارات کے ذمہ داروں سے بھی اپیل کرتی ہے کہ اردو آفیسرس اورٹی ایس میسا سے متعلق خبریں، بلاتحقیق شائع نہ فرمائیں۔

اردو آفیسرس کے نام سے محکمہ کے اعلیٰ حکام کے خلاف الزام تراشی اوربے بنیاد خبریں روانہ کرنے والوں کے خلاف ٹی ایس میسا اردوآفیسرس یونٹ قانونی چارہ جوئی کرنے کاانتباہ جاری کرتی ہے۔

a3w
a3w