یوروپ

ترکی نے ڈنمارک سے قدیم رومی شہنشاہ کے مجسمہ کا سر مانگا

193 سے 211 عیسوی تک رومی شہنشاہ سیویرس کا مجسمہ کئی دہائیوں تک نیویارک کے میٹرو پولیٹن میوزیم میں ایک پرائیویٹ کلیکشن میں رکھا گیا تھا اور حال ہی میں ترکی واپس لوٹا یا گیا تھا۔

کوپن ہیگن: ڈنمارک کی راجدھانی کوپن ہیگن میوزیم میں آویزاں رومی شہنشاہ سیپٹی میئس سیویرس کے کانسی کے مجسمے کا سر میوزیم اور ترکی کے درمیان تنازعہ بن گیا ہے۔ ترکی کا دعویٰ ہے کہ اسے 1960 کی دہائی میں آثار قدیمہ کی کھدائی کے دوران چوری کیا گیا تھا اور اس نے اسے واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ایران کے صدر کے ہیلی کاپٹر کا سگنل سسٹم بند تھا: عبدالقادر اورال اولو
ترکیہ کا فیصلہ فلسطینی عوام کے لئے نہایت اہمیت رکھتا ہے: حماس
ترکیہ کے بلدی انتخابات میں صدر اردغان کو بدترین شکست
غزہ نسل کشی پر جشن منانے والا اسرائیلی فٹبالر گرفتار
استنبول میں ایک اور زلزلہ کا امکان: ماہرین

193 سے 211 عیسوی تک رومی شہنشاہ سیویرس کا مجسمہ کئی دہائیوں تک نیویارک کے میٹرو پولیٹن میوزیم میں ایک پرائیویٹ کلیکشن میں رکھا گیا تھا اور حال ہی میں ترکی واپس لوٹا یا گیا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ بت ترکی سے چرایا گیا تھا۔

ترک حکام کے مطابق شہنشاہ کا سر ڈنمارک کے دارالحکومت میں ہے جہاں اسے کوپن ہیگن کے کارلسبرگ گلیپٹوٹیک میں 50 سال سے زائد عرصے سے نمائش کے لیے رکھا گیا ہے۔ لیکن ڈنمارک کے بہت سے ماہرین اس بات سے اتفاق نہیں کرتے۔

گلاگلپٹوٹے میوزیم کے ڈائریکٹر فریڈریکسن نے کہا ” ہمیں اس بات کا یقین نہیں ہے کہ دونوں چیزیں ایک ہی ہیں اور اس دعوے کی تائید میں کوئی ٹھوس دستاویزات نہیں ہیں۔ ، ہمیں جسم اور سر کے ٹکڑوں کا مطالعہ کرنا ہوگا "

a3w
a3w