مدھیہ پردیش کے نئے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کون ہیں؟
مہاکال کے شہر اجین میں پیدا ہوئے موہن یادو کو بھی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ یعنی آر ایس ایس کا انتخاب سمجھا جاتا ہے اور ان کی خاصیت ’’لو پروفائل‘‘ رہتے ہوئے کام کرنا ہے۔
بھوپال: ڈاکٹر موہن یادو جنہیں مدھیہ پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مقننہ پارٹی کا متفقہ طور پر لیڈر منتخب کیا گیا، اب ریاست کے نئے وزیر اعلیٰ ہوں گے۔
مہاکال کے شہر اجین میں پیدا ہوئے موہن یادو کو بھی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ یعنی آر ایس ایس کا انتخاب سمجھا جاتا ہے اور ان کی خاصیت ’’لو پروفائل‘‘ رہتے ہوئے کام کرنا ہے۔
وہ25 مارچ 1965 کو اجین میں پیدا ہوئے۔ شیوراج سنگھ چوہان کابینہ میں اعلیٰ تعلیم کے وزیر کی ذمہ داری نبھا رہے تھے اور وہ ایک بار پھر اجین جنوبی اسمبلی حلقہ سے منتخب ہوئے ہیں۔ وکرم یونیورسٹی، اجین سے تعلیم حاصل کرنے والے 58 سالہ ڈاکٹر موہن یادو نے سیاسیات میں بی ایس سی، ایل ایل بی، ایم اے اور ایم بی اے کے علاوہ پی ایچ ڈی بھی کر چکے ہیں۔
ڈاکٹر یادو کے والد کا نام پونم چند یادو اور ان کی اہلیہ کا نام سیما یادو ہے۔ ان کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ انہیں سیاحت، ثقافت، تاریخ، سائنس اور کھیلوں میں بڑی دلچسپی ہے۔
ڈاکٹر یادو کا سیاسی زندگی میں داخلہ 1982 میں اجین کے مادھو سائنس کالج میں طلبہ یونین کے انتخابات کے ساتھ ہوا، جب وہ شریک سکریٹری منتخب ہوئے۔ اس کے بعد وہ 1984 میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد میں شامل ہوئے اور کئی اہم ذمہ داریاں نبھائیں۔
اس کے بعد وہ بی جے پی میں بھی سرگرم ہوگئے اور 2000 سے 2003 تک اجین نگر ضلع جنرل سکریٹری بھی رہے۔
سال 2013 میں وہ مدھیہ پردیش اسٹیٹ ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے چیئرمین بنے اور انہیں کابینی وزیر کا درجہ دیا گیا۔ وہ سال 2013 میں اجین جنوبی اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے بنے اور تب سے اس علاقے کی نمائندگی کررہے ہیں۔
وہ شیوراج سنگھ چوہان کی حکومت میں 2 جولائی 2020 کو ریاست کے اعلیٰ تعلیم کے وزیر بنے اور اب تک یہ ذمہ داری نبھا رہے تھے۔