شمالی بھارت

عوام کی توجہ کیلئے وہیکلس پر نوجوانوں کی کرتب بازی

14 سکنڈس کے پہلے ویڈیو میں ایک نوجوان کو خطرناک اسٹنٹس کرتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔ اس نے کالے رنگ کی اسکارپیو کی فرنٹ گیٹ کو کھول کر خطرناک مظاہرہ کیا۔ تیزرفتاری کے ساتھ وہ گاڑی چلا رہا تھا۔

نوئیڈا: وہیکلس پر خطرناک اسٹنٹس کا مظاہرہ کرنے والے نوجوانوں کے خلاف پولیس کی جانب سے کارروائی کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کے باوجود ایسے کئی نوجوان ہیں جو کہ وہیکلس پر بیٹھ کر ایسے حرکات کرتے ہیں جو کہ ان کے علاوہ دوسروں کیلئے بھی خطرنا ک ثابت ہوسکتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد عوام کو اس کا مزید علم ہوتا ہے۔ پولیس کے حکام کی جانب سے نوجوانوں کو وہیکلس پر بیٹھ کر ایسے حرکات کرنے سے روکا جاتا ہے جو کہ عوام کی توجہ حاصل کرنے کیلئے کئے جاتے ہیں۔

2 مہینوں کے دوران اس طرح کے کیسس میں اضافہ ہوا۔ وہیکلس کے مالکین کے خلاف ایف آئی آر درج کئے جارہے ہیں اور وہیکلس کی ضبطی بھی عمل میں آرہی ہے۔ اس کے باوجود اس طرح کے کیسس برقرار ہیں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمس اور ویڈیو پر نوجوانوں کے خطرناک اسٹنٹس دیکھنے میں آرہے ہیں۔ 2مہینوں کے دوران کئی کیسس کی اطلاع ملی ہے۔ جبکہ تقریباً 44کیسس منظر عام پر آئے ہیں جس کے بعد پولیس کی جانب سے وہیکلس کے مالکین پر بھاری جرمانہ عائد کئے گئے۔ اس کے علاوہ وہیکلس کو ضبط بھی کیا گیا۔

ایف آئی آر درج کرتے ہوئے کارروائی کی جارہی ہے۔ جنوری میں سب سے کم 7 کیسس منظر عام پر آئے جبکہ فروری میں اس طرح کے کیسس میں اضافہ ہوا۔ جس کے بعد سے ہر ماہ بتدریج اضافہ ہوتا جارہا ہے۔پولیس نے جانب سے اس سلسلہ میں کارروائی کے علاوہ تحقیقات بھی کی جارہی ہے۔

14 سکنڈس کے پہلے ویڈیو میں ایک نوجوان کو خطرناک اسٹنٹس کرتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔ اس نے کالے رنگ کی اسکارپیو کی فرنٹ گیٹ کو کھول کر خطرناک مظاہرہ کیا۔ تیزرفتاری کے ساتھ وہ گاڑی چلا رہا تھا۔

ٹرافک پولیس کی جانب سے 37ہزار روپئے کا چالان جاری کیا گیا۔

دوسرا ویڈیو 9 سکنڈ کا ہے جس میں ایک نوجوان ڈرائیور کی سیٹ پر بیٹھا ہوا اپنی پستول ہاتھ میں پکڑا دکھا رہا ہے۔ایک دوسرا نوجوان بھی اس موقع پر پستول سے فائرنگ کررہا ہے۔ یہ ویڈیو بھی نوئیڈا کا ہے۔

ڈی سی پی ٹرافک انیل کمار یادو نے کہا کہ اس طرح کے کیسس پولیس کے علم میں آنے پر سخت کارروائی کی جارہی ہے اور زیادہ سے زیادہ چالان کیا جارہا ہے۔اس کے باوجود پستولوں کے ساتھ نوجوانوں کے اسٹنٹس کا سلسلہ جاری ہے تاہم اس موقع پر حقیقی پستول استعمال کی جاتی ہے یا نقلی۔ پولیس کے عہدیدار انیل کمار یادو نے مزید بتایا ہے کہ نوجوانوں میں اس طرح کا رجحان محض شہرت حاصل کرنے اور اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کیلئے ہے۔

وہ یہ بتانے کی کوشش کرتے ہیں کہ ان میں اس طرح کی صلاحیتں بھی ہیں اور وہ اپنی سوپرمیسی کو پیش کرتے ہوئے عوام کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن اس سلسلہ میں نا صرف ان کی زندگی کو خطرہ ہوتا ہے کہ بلکہ دوسروں کی زندگی کیلئے بھی خطرہ بنتے ہیں۔

پولیس کے عہدیدار نے بتایا ہے کہ چالان کی رقم 5 ہزار سے 37ہزار روپئے ہے۔ اس قدر بڑی رقم کے ساتھ چالان کرنے کے بھی کیسس میں اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔پولیس کی جانب سے سخت کارروائی کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ نوجوانوں کو وہیکلس کا استعمال کرتے ہوئے خطرناک اسٹنٹس سے روکا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ہتھیاروں کو لہراتے ہوئے وہیکلس چلانے کے روجحانات میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اس تعلق سے کئی سو ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے جارہے ہیں جس میں نوجوان اپنے ہتھیار لہراتے ہوئے ریلس تیار کرتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔ اس طرح کے کیسس میں ضلع میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

ٹرافک پولیس نے بتایا کہ 2ماہ کے دوران ایک درجن سے زائد اس طرح کے واقعات کا علم ہوا ہے۔ پولیس اسٹیشن میں کیسس درج کئے گئے۔ نوئیڈا میں 15دنوں کے دوران کئی کیسس منظر عام آئے۔ پولیس نے بتایا ہے کہ موٹر کاروں میں بیٹھ کر نواجوان پانے ہاتھوں میں ہتھیار لہراتے ہوئے عوام کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

اس مقصد کیلئے وہیکلس اور بائیکس کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ نوجوان جو کہ پولیس پوسٹ کے روبرو اسٹنٹس کررہا تھا اس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے 18500 کا چالان جاری کیا۔جبکہ 21اپریل کو 2000 روپئے کا چالان کیا گیا۔ 28 اپریل کو 25500 روپئے کا چالان کیا گیا۔

یکم مئی کو بھی کارروائی کرتے ہوئے 37000 روپئے کا چالان کیا گیا ہے۔ پولیس کے عہدیدار نے بتایا ہے کہ نوجوان عوام کی توجہ حاصل کرنے کیلئے کرتب بازی‘ شعبدہ بازی اور دوسری حرکتیں کرتے ہیں جو کہ خطرنا ک ہیں۔جس کو ایک طرح کا جنونی پن بھی کہا جاسکتا ہے۔