سی بی آئی نے منیش سسوڈیا کے بینک لاکر کی تلاشی لی
تلاشی سے کچھ گھنٹے پہلے سسودیا نے ٹویٹ کیا، "سی بی آئی ہمارے بینک لاکر کو دیکھنے آ رہی ہے گزشتہ 19 اگست کو میرے گھر پر 14 گھنٹے کے چھاپوں کے دوران کچھ نہیں ملا۔ سسوڈیا نے دعوی کیا، "کچھ بھی لاکر میں نہیں ملے گا۔
نئی دہلی: مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے منگل کو دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے لیڈر منیش سسودیا کے پنجاب نیشنل بینک کے لاکر کی تلاشی لی سی بی آئی ذرائع نے بتایا کہ جانچ ایجنسی نے نئی ایکسائز پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں کو لے کر بینک کی غازی آباد شاخ کا دورہ کیا۔
تلاشی سے کچھ گھنٹے پہلے سسودیا نے ٹویٹ کیا، "سی بی آئی ہمارے بینک لاکر کو دیکھنے آ رہی ہے گزشتہ 19 اگست کو میرے گھر پر 14 گھنٹے کے چھاپوں کے دوران کچھ نہیں ملا۔ سسوڈیا نے دعوی کیا، "کچھ بھی لاکر میں نہیں ملے گا۔
سی بی آئی میں خوش آمدید۔ میرے اہل خانہ تحقیقات میں مکمل تعاون کریں گے۔ لاکر میں میری بیوی اور بچوں کے زیورات اور کچھ اور چیزیں ہیں۔” قابل ذکر بات یہ ہے کہ 19 اگست کو سی بی آئی نے مسٹر سسودیا کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔ تفتیشی ایجنسی نے ابھی تک یہ نہیں بتایا کہ آیا انہیں اس کے گھر سے کوئی ثبوت ملا ہے۔
خصوصی اجلاس کے دوران دہلی اسمبلی میں نائب وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر سی بی آئی کے چھاپے کا معاملہ بھی گونجا۔ مسٹر سسودیا نے ایوان کو بتایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی انہیں سی بی آئی کے چھاپوں سے ڈرانے کی کوشش کر رہی ہے۔
سیشن کے دوران، دہلی اسمبلی میں بی جے پی کے ایم ایل ایز نے ہنگامہ کیا اور مسٹر سسودیا کو ان کے عہدے سے برخاست کرنے کا مطالبہ کیا جبکہ اے اے پی ایم ایل اے نے دیر رات تک اسمبلی احاطے میں احتجاج کیا اور لیفٹیننٹ گورنر کے خلاف سی بی آئی-ای ڈی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
سسودیا نے اسمبلی کے دو روزہ اجلاس کے پہلے دن کہا، "بی جے پی نئی ایکسائز پالیسی کو لاگو کرنے میں کروڑوں روپے کے گھپلے کا دعویٰ کر رہی ہے، وہیں سی بی آئی کے اہلکار جو میرے گھر تلاشی لینے آئے تھے، انہوں نے کہا کہ یہ صرف ایک کروڑ روپے کی تحقیقات کا معاملہ ہے۔