حیدرآباد

کجریوال کی کل چیف منسٹر کے سی آر سے ملاقات

دہلی کے چیف منسٹر اروندکجریوال کل، ہفتہ کے روز حیدرآباد میں تلنگانہ کے اپنے ہم منصب کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کریں گے تاکہ قومی دارالحکومت میں خدمات پر کنٹرول کیلئے مرکزکی بی جے پی حکومت کی جانب سے جاری کردہ آرڈننس کی مخالفت میں حکمراں جماعت بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کی حمایت حاصل کی جاسکے۔

نئی دہلی: دہلی کے چیف منسٹر اروندکجریوال کل، ہفتہ کے روز حیدرآباد میں تلنگانہ کے اپنے ہم منصب کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کریں گے تاکہ قومی دارالحکومت میں خدمات پر کنٹرول کیلئے مرکزکی بی جے پی حکومت کی جانب سے جاری کردہ آرڈننس کی مخالفت میں حکمراں جماعت بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کی حمایت حاصل کی جاسکے۔

متعلقہ خبریں
مودی اور کے سی آر پر مذہب اور ذات کی سیاست کا الزام
نہ صرف مہاراشٹر بلکہ پورے ملک میں لوگ خوفزدہ ہیں:کجریوال
مودی کو کجریوال کو جیل میں ڈالنے پر معافی مانگنی چاہئے:عام آدمی پارٹی
اروند کجریوال،سرکاری قیامگاہ سے نئے بنگلے میں منتقل
گاندھی جی کو کے سی آر کا خراج

کجریوال، جوعام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر بھی ہیں، آرڈیننس کے خلاف غیر بی جے پی جماعتوں کے قائدین سے ملاقاتیں کررہے ہیں جس کا مقصد مرکز کی مساعی کو ناکام بنانا ہے جو اس آرڈیننس کی جگہ پارلیمنٹ میں بل منظور کرانا چاہتی ہے تاکہ اس آرڈیننس کو قانونی کی شکل دی جاسکے۔

کجریوال نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حیدرآباد میں ہفتہ کے روز تلنگانہ کے چیف منسٹر کے سی آر سے ملاقات ہوگی۔ ملاقات کے دوران کے سی آر سے سپریم کورٹ کے فیصلہ کے خلاف پارلیمنٹ میں غیر آئینی اور غیر جمہوری آرڈننس کو منظور کرانے کے خلاف پی آر ایس سے تعاون وحمایت حاصل کرنا ہے۔

جاریہ ہفتہ کے اوائل میں کجریوال نے مغربی بنگال کی چیف منسٹر و ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی سے اس سلسلہ میں ملاقات کی تھی۔ انہوں نے اس دوران شیوسینا(یو پی ٹی) کے سربراہ ادھوٹھاکرے اور این سی پی سربراہ شردپوار سے بھی ملاقاتیں کی تھیں۔ دہلی کے چیف منسٹر نے آرڈننس مسئلہ پر ان قائدین سے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی۔

اس مسئلہ پر تائید کے حصول کیلئے انہوں نے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور کانگریس قائدراہول گاندھی سے بھی ملاقات کیلئے وقت طلب کیا ہے۔ مرکزی حکومت نے گروپ اے عہدیداروں کے تبادلوں اور تعیناتی کیلئے ایک اتھاریٹی تشکیل دینے کیلئے19مئی کو آرڈننس جاری کیا ہے جبکہ دہلی کی حکومت اور چیف منسٹر کجریوال نے مرکز کے اس آرڈننس کو سپریم کورٹ کے فیصلہ کو دھوکہ دینے کے مماثل قرار دیا ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلہ کے ایک ہفتہ بعد مرکز نے یہ آرڈننس جاری کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلہ میں خدمات پر کنٹرول کی ذمہ داری دہلی حکومت کے حوالہ کرنے کا حکم دیا تھا اور واضح کردیا تھا کہ دہلی حکومت کو پولیس، نظم وضبط کی ذمہ داری نہیں سونپی جاسکتی۔