نکاح پڑھانے میں کس کو ترجیح ہے ؟
جو شخص نکاح پڑھاتا ہے، وہی عام طور پر محفل نکاح میں لڑکی کی طرف سے لڑکے کے سامنے ایجاب کرتا ہے اور لڑکے سے نکاح قبول کراتا ہے، اس طرح نکاح پڑھانے والے کی حیثیت لڑکی کے وکیل کی ہے؛
سوال:- میں ایک نکاح کی مجلس میں شریک ہوا، وہاں لڑکے والے بھی نکاح پڑھانے کے لئے ایک عالم کو لے کر آئے اور لڑکی والے کی طرف سے بھی ایک عالم موجود تھے، جس کے نتیجہ میں دونوں فریق کے درمیان کافی اختلاف ہوگیا،
آخر لوگوں نے دونوں کو سمجھا بجھا کر ایک تیسرے دین دار آدمی کے ذریعہ نکاح پڑھوادیا، اس سلسلہ میں وضاحت مطلوب ہے کہ نکاح پڑھانے کا حق کس فریق کو حاصل ہے ؟(سہیل قریشی،دلسکھ نگر )
جواب:- جو شخص نکاح پڑھاتا ہے، وہی عام طور پر محفل نکاح میں لڑکی کی طرف سے لڑکے کے سامنے ایجاب کرتا ہے اور لڑکے سے نکاح قبول کراتا ہے، اس طرح نکاح پڑھانے والے کی حیثیت لڑکی کے وکیل کی ہے؛
لہٰذا لڑکی کے اولیاء جس سے نکاح پڑھوانا چاہیں، وہ نکاح پڑھانے کا زیادہ حقدار ہے؛ البتہ نکاح پڑھانا کوئی ایسی فضیلت کی بات نہیں ہے، جس کے لئے آپس میں لڑائی جھگڑا کیا جائے، ایسی باتوں کے لئے جھگڑنا انتہائی افسوس ناک ہے۔ وباللہ التوفیق۔