آلودہ پانی سے شیرخوار کی موت، 30افراد علیل
رائچور ضلع کے ریکلامراڈی موضع میں مشتبہ طور پر آلودہ پانی پینے کے بعد ایک شیرخوار کی موت ہوگئی جبکہ دیگر30افراد علیل ہوگئے۔

رائچور: رائچور ضلع کے ریکلامراڈی موضع میں مشتبہ طور پر آلودہ پانی پینے کے بعد ایک شیرخوار کی موت ہوگئی جبکہ دیگر30افراد علیل ہوگئے۔ ضلع کے ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) سریندر بابو نے کہا کہ حکام آلودہ پانی کی وجہ سے شیرخوار کی موت کی معلومات جمع کررہے ہیں۔
مقامی افراد نے دعویٰ کیا کہ گاؤں کے شیرخوار کو دواخانہ میں شریک کرایا گیا جس کی دست و قئے سے موت ہوگئی۔ گاؤں سے پینے کے پانی کے نمونے لیاب کو بھیج دیے گئے۔ بادی النظر میں معلوم ہوا کہ گاؤں والے پانی پینے کے بعد بیمار پڑگئے۔
بابو نے کہا کہ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کو اگلے 24گھنٹوں تک گاؤں میں تعینات کردیا گیا۔درکار طبی آلات، ادویات بھی فراہم کیے گئے اور عارضی متبادل پینے کے پانی کا انتظام بھی کیا جاچکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام سے دست و قئے کی علامات کی صورت میں ڈاکٹروں سے رجوع ہونے کا مشورہ دیا گیا۔ گاؤں والوں کو صرف ابلا ہوا پانی پینے کی ہدایت دی گئی۔ حکام نے کہا کہ علیل افراد کو رائچور انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس (رمس) اور اراکیرا اور دیوا درگا کے دیگر دواخانوں کو منتقل کیا گیا۔
گاؤں والوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ڈرینج کا پانی پینے کے پانی میں مل گیا۔ پائپوں کی تنصیب کے وقت ٹھیک سے کام نہ ہونے کی وجہ سے ایسے سانحات بار بار ہورہے ہیں۔
گاؤں والے گرام پنچایت عہدیداروں پر لاپرواہی کا الزام عائد کررہے ہیں۔ محکمہ صحت کے عہدیدار فوری وہاں پہنچے اور گاؤں میں ہی مقیم ہیں۔ پولیس نے بھی گاؤں کا دورہ کیا اور حکام نے پینے کے پانی کے متبادل انتظامات کیے۔
جون 2022ء میں رائچور شہر میں مبینہ آلودہ پانی پینے کے بعد تین افراد کی موت جبکہ 23بچوں سمیت 60سے زائد افراد کو شریک دواخانہ کیا گیا۔ چیف منسٹر بسواراج بومئی نے تینوں متوفی افرادکے ورثہ کو فی کس 5لاکھ روپئے کا معاوضہ دینے کا اعلان کیا تھا۔ رائچور ضلع ریاست کے پسماندہ ترین اضلاع میں شمار کیا جاتا ہے۔