اداکار نواز الدین صدیقی کے خلاف جہیز ہراسانی کا مقدمہ خارج
یہاں کی ایک عدالت نے بالی ووڈ اداکار نواز الدین صدیقی کی سابق اہلیہ زینب کی جانب سے اداکار کے خلاف مبینہ جہیز ہراسانی کے مقدمات درج کرنے کی پولیس کو ہدایت دینے کی درخواست کو مسترد کردیا۔

ممبئی: یہاں کی ایک عدالت نے بالی ووڈ اداکار نواز الدین صدیقی کی سابق اہلیہ زینب کی جانب سے اداکار کے خلاف مبینہ جہیز ہراسانی کے مقدمات درج کرنے کی پولیس کو ہدایت دینے کی درخواست کو مسترد کردیا۔
اداکار کے وکلاء کے مطابق زینب نے صدیقی کے خلاف ان کی اہلیہ ہونے کا جھوٹا دعویٰ کرتے ہوئے متعدد شکایات درج کروائیں۔ اداکار کے وکلاء عدنان شیخ اور درشتی کھرانا نے کہا ”ہماری جانب سے جوڑے کے دستاویزات طلاق پیش کرنے کے بعد مجسٹریٹ کی عدالت کے روبرو پیش کردہ دو مقدمات(21/فروری) کو خارج کردیاگیا۔“
وکلاء نے کہا کہ 48 سالہ اداکار کے خلاف شادی کی دستاویزات کی اساس پر مقدمات درج کئے گئے تھے۔ طلاق کے مستند دستاویزات عدالت سے پوشیدہ رکھے گئے تھے۔
مجسٹریٹ کی عدالت کے روبرو پیش کردہ درخواستوں میں زینب نے اداکار اور ان کی ماں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 498A (جہیز ہراسانی)، 509 (خاتون کو تحفظ کی فراہمی کے لئے) اور دیگر متعلقہ دفعات کے تحت ممبئی کے مضافات میں واقع ورسوا پولیس اسٹیشن کو ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
گزشتہ ماہ ورسوا پولیس نے اداکار کی والدہ مہر انساء صدیقی کی ایک شکایت پر مبینہ مداخلت بے جا اوردانستہ نقصان پہنچانے پر زینب کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔