مشرق وسطیٰ

ازدواجی تعلق سے انکار پر دولہا نے طیش میں آکر دلہن کو قتل کردیا

مصری ذرائع ابلاغ کے مطابق ’آیہ الشبینی‘ نامی 18 سالہ لڑکی کی شادی کی تقریبات ہنسی خوشی مکمل ہوئیں اورمہمانوں نے جانے کے بعد جوڑا اپنے گھررخصت ہوگیا تھا اس دوران کسی قسم کی کوئی غیرمعمولی بات سامنے نہیں آئی۔

قاہرہ: مصر میں سنگ دل شخص نے شادی کے 48 گھنٹے کے اندر دلہن کو ذبح کر دیا۔ پولیس نے ملزم کوحراست میں لے کر چارروزہ تحقیقاتی ریمانڈ حاصل کر لیا۔

دلہن کے ازدواجی تعلق سے انکار پر دولہا نے طیش میں آکر اسے قتل کر دیا۔ مقتولہ کے ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسے گلا کاٹ کرموت کے گھاٹ اتارا گیا۔

مزمز نیوز نے مصری ذرائع ابلاغ کے حوالے سے کہا ہے کہ شمالی مصر کی مغربی طنطا کمشنری میں جمعرات اورجمعہ کی درمیانی شب قتل کی یہ سنگین واردات ہوئی جس نے مصری معاشرہ کوہلا کررکھا دیا۔

مصری ذرائع ابلاغ کے مطابق ’آیہ الشبینی‘ نامی 18 سالہ لڑکی کی شادی کی تقریبات ہنسی خوشی مکمل ہوئیں اورمہمانوں نے جانے کے بعد جوڑا اپنے گھررخصت ہوگیا تھا اس دوران کسی قسم کی کوئی غیرمعمولی بات سامنے نہیں آئی۔

پڑوسیوں نے پولیس کوبتایا کہ رخصتی کے بعد دوسرے دن بھی انکے گھرسے لڑنے کی آوازیں آرہی تھیں۔مقتولہ کے چچا نے ’ایمن الشنینی‘ نے بتایاکہ واردات کے بعد ملزم نے دلہن کے بھائی کو فون کرکے گھرآنے کا کہا جب وہ وہاں پہنچا تو ملزم جس کے کپڑے اورہاتھ خون آلود ہورہے تھے نے دروازہ کھولا اورمقتولہ کے بھائی کو اندر بھیجا اورخود باہرنکل کردوازہ باہرسے بند کردیا۔

چچا کا مزید کہنا تھا کہ مقتولہ کا بھائی جب بہن کے کمرے میں پہنچا تو اسے خون میں لت پت پایا اس نے طبی امداد کیلیے بہن کا معائنہ کیا مگروہ ہلاک ہوچکی تھی۔

ابتدائی پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقتولہ کے جسم پرتیز دھارآلے کے 8 مہلک نشان تھے جبکہ اس کا گلا بھی کٹا ہوا تھا جو موت کا بنیادی سبب بنا۔

دریں اثنا ’العربیہ نیٹ‘ کے مطابق ملزم نے پولیس کو دیئے گئے ابتدائی بیان میں کہا کہ ’دلہن نے ازدواجی تعلقات سے انکار کیا تھا، اسے سمجھانے کے باوجود بھی وہ کسی طرح تیار نہیں ہوئی جس پرطیش میں آکریہ حرکت کی‘۔