جموں و کشمیر

جامع مسجد سری نگر میں جمعتہ الوداع کی اجازت نہیں دی گئی

جموں وکشمیر کے سری نگر شہر کے نوہٹہ علاقہ میں واقع جامع مسجد کی انتظامیہ نے جمعہ کے دن بتایا کہ حکام نے اس سے کہا کہ مسجد میں جمعتہ الوداع کا اہتمام نہ کیا جائے۔

سری نگر: جموں وکشمیر کے سری نگر شہر کے نوہٹہ علاقہ میں واقع جامع مسجد کی انتظامیہ نے جمعہ کے دن بتایا کہ حکام نے اس سے کہا کہ مسجد میں جمعتہ الوداع کا اہتمام نہ کیا جائے۔

متعلقہ خبریں
میرواعظ کو 5 ماہ بعد جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت
میرواعظ عمر فاروق، نظربند
رمضان میں وادی کشمیر میں مہنگائی کا جن قابوسے باہر
سری نگر کو جموں و کشمیر کا مستقل دارالحکومت بنادیاجائے: انجینئر رشید
سری نگر میں رواں سیزن کی گرم ترین رات

ضلع مجسٹریٹ (کلکٹر) اور پولیس عہدیدار آج مسجد آئے اور انہوں نے کہا کہ مسجد کی گیٹس کو لاک (مقفل) کردیا جائے کیونکہ نظم ونسق نے مسجد میں آج جمعتہ الوداع کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انتظامی کمیٹی نے پرزورمزاحمت کی۔ اس نے حکام سے کہا کہ اس سے لاکھوں مسلمانوں کو تکلیف ہوگی جو ماہ رمضان کے آخری جمعہ کو عبادت کے لئے کشمیر کے سبھی حصوں سے جامع مسجد آتے ہیں۔ یہ روایت رہی ہے۔

یو این آئی کے بموجب وادی کشمیر کی جامع مساجد، خانقاہوں اور امام بارگاہوں میں جمعۃ الوداع کے موقع پر عظیم الشان اور روح پرور اجتماعات منعقد ہوئے۔اس سلسلہ میں سب سے بڑا اجتماع زیارت گاہ حضرت بل میں منعقد ہوا جس میں وادی کے گوشہ و کنار سے آئے ہوئے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کرکے نماز ادا کی اور خصوصی دعائیں مانگی۔ جمعۃ الوداع کے اجتماع میں شریک ہونے کے لئے حضرت بل میں لوگوں کا اژدھام امڈ آیا تھا جس سے ٹریفک کی نقل و حمل متاثر ہوئی۔

تاحد نگاہ لوگ صفوں میں بیٹھ کر بار گاہ الٰہی میں اشک بار آنکھوں سے ماہ مبارک رمضان کو وداع کر رہے تھے اور امن و خوشحالی کے لئے دست بدعا تھے۔ان کا کہنا تھا کہ عقیدت مندوں میں زن و مرد، پیر جوان اور بچے شامل تھے۔نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بھی اس موقع پر حضرت بل میں نماز جمعہ ادا کی۔

اطلاعات کے مطابق وادی جناب صاحب صورہ، آثارشریف شہری کلاش پورہ، شیخ حمزہ مخدوم (رح)،دستگیر صاحب خانیار، نقشبند صاحب خواجہ بازار،خانقاہ معلیٰ سری نگر میں بھی جمعۃ الوداع کے عظیم الشان اجتماعات منعقد ہوئے۔علاوہ ازیں وادی کے دیگر اضلاع کی مساجد، خانقاہوں اور امام بارگاہوں میں جمعۃ الوداع کے روح پرور اجتماعات منعقد کئے گئے جن میں لوگوں کی بڑی تعداد نے حصہ لیا۔خطیبوں نے اپنے جمعہ خطبوں کے دوران جمعۃ الوداع کی فضیلت پر سیر حاصل روشنی ڈالی اور اس موقع پر خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔