تلنگانہ

جمعہ کو تلنگانہ بھر میں بی آر ایس کا احتجاج

کارگزار صدر بی آر ایس کے ٹی راما راؤ نے تلنگانہ کے ساتھ مرکزی حکومت کے رویہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے پارٹی کارکنوں کو جمعہ کو تمام اضلاع میں دھرنے منظم کرنے کی ہدایت دی۔

حیدرآباد: کارگزار صدر بی آر ایس کے ٹی راما راؤ نے تلنگانہ کے ساتھ مرکزی حکومت کے رویہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے پارٹی کارکنوں کو جمعہ کو تمام اضلاع میں دھرنے منظم کرنے کی ہدایت دی۔

آج یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے کسانوں کی فصلوں کو محفوظ رکھنے کیلئے ”اپادھی ہامی“ روزگار ضامن اسکیم کے تحت زیر تعمیرشیڈس کا مرکزی حکومت دانستہ طور پر مخالفت کررہی ہے۔ جان بوجھ کر مرکز ان شیڈس کی تعمیر پر تنازعہ کھڑا کررہی ہے۔

اس بہترین پروگرام پر روزگار ضامن اسکیم کے فنڈس کا غلط استعمال قرار دیا جارہا ہے۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ مرکز کے مخالف کسانوں اور ریاستی حکومت کے خلاف جھوٹا پروپگنڈہ کے خلاف جمعہ کے روز تمام اضلاع مستقر پر احتجاجی دھرنے منظم کرنے کا اعلان کیا۔

کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ اب تک ریاستی حکومت نے مرکز سے 10 بار نمائندگی کرچکی ہے کہ روزگار ضامن اسکیم کو زرعی سرگرمیوں سے مربوط کیا جائے۔چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اس ضمن میں مرکزی حکومت کے نام متعدد بار مکتوب بھی تحریر کئے، ٹی آر ایس پارٹی کی طرف سے قرار دادیں منظور کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو روانہ کی گئیں ہماری تجویز کو قبول کرتے ہوئے زرعی سرگرمیوں کو روزگار ضامن اسکیم سے مربوط کرنے کے بجائے مرکزی حکومت، ساری اسکیم کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔

ریاست پر اس پروگرام پر عمل آوری کیلئے غیر ضروری طور پر شرائط عائد کی جارہی ہیں۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ کووڈ وباء کے بعد دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع میں کمی آئی ہے۔ دیہی معیشت انحطاط پذیر ہے۔ ایسے میں دیہی معیشت سنبھالنے کیلئے فنڈس جاری کرنے کے بجائے روزگار ضامن اسکیم (منریگا) کے فنڈس میں تخفیف کی جارہی ہے۔ دوسری طرف پٹرول، ڈیزل،کھاد کی بڑھتی قیمتوں نے زراعت کو مہنگا کردیا ہے۔

انہوں نے مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ کم از کم اب کسانوں کی قابل رحم حالت کو دیکھتے ہوئے مدد کو آگے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کسانوں کے لئے تعمیر کردہ شیڈس کافی مفید ثابت ہورہے ہیں۔ مگر مرکزی حکومت تلنگانہ کی اندھی مخالفت پر اتر آئی ہے۔

مرکزی حکومت یہ بات بھلا چکی ہے کہ شعبہ زراعت میں ریاست تلنگانہ ملک بھر کیلئے مثال ہے۔تلنگانہ، ملک بھر میں ایسی واحد ریاست ہے جہاں زراعت کیلئے24 گھنٹے مفت برقی سربراہ کی جارہی ہے۔ کسانوں میں اعتماد پیدا کرنے کیلئے رعیتو بندھو اور رعیتو بیمہ جیسی اختراعی اسکیم پر عمل کیا جارہا ہے۔ مگر چونکہ ریاستی حکومت نے مرکز کی ہدایت پر زرعی موٹرس پر میٹر لگایا جائے پر عمل کرنے سے انکار کردیا ہے۔

ریاست کے خلاف نئے انداز میں سازش رچی جارہی ہے۔باوثوق ذرائع کے مطابق بھارت راشٹراسمیتی (بی آر ایس) نے مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گیارنٹی اسکیم (منریگا) کے فنڈس کی منتقلی سے متعلق مرکز کے الزامات کے خلاف جمعہ کے روز ریاست تلنگانہ میں ا حتجاجی مظاہرہ منظم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ ا حتجاج تمام ضلع مستقر پر منظم کئے جائیں گے۔ بی آر ایس کے کارگزار صدر کے تارک راما راؤ نے جمعرات کے روز یہ بات کہی۔ پارٹی نے تمام کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جمعہ کے روز ریاست گیر پیمانے پر منعقد شدنی احتجاجی مظاہروں میں شرکت کریں گے۔

9 دسمبر کے روز ٹی آ رایس کو بی آر ایس سے موسوم کرنے کے بعد بھارت راشٹرا سمیتی کے بیانر تلے یہ پہلا احتجاج ہوگا جو جمعہ کے روز منعقد کیا جائے گا۔کے ٹی آر نے مرکز کی بی جے پی حکومت سے اس بات پر وضاحت کا مطالبہ کیا کہ اس اسکیم کے تحت فصلوں کو خشک کرنے کیلئے تعمیر کردہ پلاٹ فارمس کو کس طرح اصولوں کے مغائر کہا جاسکتا ہے جبکہ دیگر ریاستوں میں مچھلیوں کو خشک کرنے کیلئے پلاٹ فارمس کی تعمیر کو جائز قرار دیا جارہا ہے۔