راجیہ سبھا میں اپوزیشن کا ہنگامہ، ایوان کی کارروائی ملتوی
کانگریس کے دیگر ارکان بھی اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور اونچی آواز میں باتیں کرنے لگے۔ اپوزیشن کے دیگر ارکان نے بھی کانگریس کی حمایت کی اور زور زور سے بولنا شروع کردیا۔ رمیش نے کہا کہ امرت کال گھپلہ حکومت کے دور میں ہو رہا ہے۔
نئی دہلی: راجیہ سبھا میں ہنڈن برگ رپورٹ کے سسلسلے میں کانگریس سمیت اپوزیشن کے ارکان نے ہنگامہ آرائی کی جس کی وجہ سے وقفہ صفر اور وقفہ سوالات کا انعقاد نہ ہوسکا اور ایوان کی کارروائی دن کے لئے ملتوی کرنا پڑی۔
لنچ کے وقفے کے بعد چیئرمین جگدیپ دھنکھڑنے ایوان کی کارروائی شروع کی اور صدر کے خطاب پر بحث کرنے کی کوشش کی تو کانگریس کے جے رام رمیش، دگ وجئے سنگھ اور پی چدمبرم اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور قاعدہ 267 کے تحت دیے گئے نوٹس کے بارے میں پوچھنا شروع کیا۔
کانگریس کے دیگر ارکان بھی اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور اونچی آواز میں باتیں کرنے لگے۔ اپوزیشن کے دیگر ارکان نے بھی کانگریس کی حمایت کی اور زور زور سے بولنا شروع کردیا۔ رمیش نے کہا کہ امرت کال گھپلہ حکومت کے دور میں ہو رہا ہے۔
صورتحال کو دیکھتے ہوئے چیئرمین نے پانچ منٹ میں ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔ قبل ازیں صبح کانگریس ارکان نے رول 267 کے تحت دیے گئے نوٹس کو قبول نہ کرنے پر ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردی گئی۔
دھنکڑ نے ضروری دستاویزات ایوان کے فلور پر رکھنے کے بعد کہا کہ قاعدہ 267 کے تحت نو ارکان کی طرف سے نوٹس دیے گئے ہیں، جو قواعد کے مطابق نہیں ہیں۔
انہوں نے تمام نوٹسز کو مسترد کرنے کا اعلان کیا۔اس کے بعد کانگریس ارکان اپنی نشستوں کے قریب کھڑے ہوگئے اور شور مچانا شروع کردیا۔ یہ دیکھ کر چیئرمین نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی۔
قبل ازیں چیرمین نے کہا کہ قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے، شیو سینا کی پرینکا چترویدی، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ کے ایلارام کریم، عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ، تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے کے کیشو راؤ اور تروچی سیوا شامل ہیں۔
ڈی ایم کے کو رول 267 کے تحت نوٹس دینے کی ضرورت تھی۔ اڈانی گروپ کے بارے میں ہنڈن برگ کی رپورٹ پر کانگریس کے ارکان نے ہنگامہ کیا۔