بھارت

قطر میں ہندوستانی بحریہ کے 8 سابق فوجیوں کو موت کی سزا؛ حکومت ہند حیرت زدہ، رہائی کے لئے اقدامات کا اعلان

واضح رہے کہ ہندوستانی بحریہ کے 8 سابق اہلکار گزشتہ سال سے قطر میں زیر حراست ہیں کیونکہ ان پر الزام تھا کہ وہ قطر میں کام کرتے ہوئے اسرائیل کے لئے جاسوسی کررہے ہیں۔

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے آج ہندوستانی بحریہ کے 8 سابق ملازمین کے تعلق سے قطر کے فیصلہ پر صدمہ کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ قطری عدالت کی جانب سے انہیں سنائی گئی سزائے موت کو چیلنج کرے گی۔

متعلقہ خبریں
ہم لوگ صرف اپنی دفاعی ٹریننگ کی وجہ سے زندہ رہ سکے
ضلع وقار آباد میں وی ایل ایف کمیونیکیشن اسٹیشن کے قیام کا فیصلہ
حماس کا سرکردہ رہنما غازی حماد لبنان سے قطر منتقل
سب کو ساتھ لے کر چلنے والی حکومتیں ضروری : مودی
خلیج عدن میں جہاز پر ڈرون حملہ، ہندوستانی بحریہ نے جواب دیا

واضح رہے کہ ہندوستانی بحریہ کے 8 سابق اہلکار گزشتہ سال سے قطر میں زیر حراست ہیں کیونکہ ان پر الزام تھا کہ وہ قطر میں کام کرتے ہوئے اسرائیل کے لئے جاسوسی کررہے ہیں۔

ہندوستانی حکومت نے قطری عدالت کے فیصلہ کا مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

قبل ازیں قطر کی ایک عدالت نے آج الظاہرہ کمپنی کے 8 ہندوستانی ملازمین کے معاملے میں فیصلہ سنادیا۔ اس فیصلہ میں انہیں سزائے موت دی گئی ہے کیونکہ وہ قطر میں رہ کر اسرائیل کے لئے جاسوسی کررہے تھے۔

ہندوستانی حکومت نے قطری عدالت کے اس فیصلہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سزائے موت کے فیصلے سے شدید صدمہ پہنچا ہے اور تفصیلی فیصلے کا انتظار ہے۔

وزارت خارجہ نے ایک بیان میں بتایا کہ حکومت سزا پانے والے تمام کے خاندانوں کے ارکان اور قانونی ٹیم کے ساتھ رابطے میں ہے اور تمام قانونی آپشنز تلاش کئے جارہے ہیں۔ ہم اس کیس کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور اس پورے معاملہ پر قریبی نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ ہم تمام قونصلر اور قانونی مدد جاری رکھیں گے۔ ہم اس فیصلے کو قطری حکام کے ساتھ بھی اٹھائیں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اس کیس کی کارروائی کی خفیہ نوعیت کی وجہ سے اس موقع پر مزید کوئی تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہوگا۔

ان آٹھ افراد کو گزشتہ سال قطری حکام کی جانب سے اسرائیل کے لئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ان افراد میں اعلی رینک کے افسران بھی شامل ہیں جو کبھی بڑے ہندوستانی جنگی جہازوں کی کمان کرتے تھے۔ یہ تمام لوگ قطر کی مسلح افواج کو تربیت اور متعلقہ خدمات فراہم کرنے والی ایک خانگی فرم الظاہرہ گلوبل ٹیکنالوجیز اینڈ کنسلٹنسی سروسز کے لئے کام کر رہے تھے۔

ان کی ضمانت کی درخواستیں متعدد بار مسترد ہوئیں اور قطری حکام نے ان کی حراست میں توسیع کی۔ جمعرات کو قطر کی عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے انہیں سزائے موت دی ہے۔

ہندوستانی بحریہ کے جن 8 سابق اہلکاروں کو سزائے موت دی گئی ہے ان کی شناخت کیپٹن نوتیج سنگھ گِل، کمانڈر پورینیندو تیواری، کیپٹن سوربھ وسشت، کمانڈر سنجیو گپتا، کیپٹن بیرندر کمار ورما، کمانڈر سوگناکر پکالا، کمانڈر امیت ناگپال اور سیلر راگیش کے طور پر کی گئی ہے۔

ان تمام کو قطر کی انٹلیجنس نے گذشتہ سال اگست میں گرفتار کیا تھا کیونکہ وہ اسرائیل کے لئے جاسوسی کرتے ہوئے پکڑے گئے تھے۔

یہ افراد دفاعی خدمات فراہم کرنے والی قطری کمپنی- الظاہرہ گلوبل ٹیکنالوجیز اینڈ کنسلٹنسی سروسز – کے لئے کام کر رہے تھے۔ شاہی عمانی فضائیہ کے ایک سابق اہلکار یہ کمپنی چلا رہے تھے۔ کمپنی کے مالک کو بھی ان افراد کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا تاہم گزشتہ سال نومبر میں انہیں رہا کر دیا گیا۔

یہ کمپنی ایک ایسی آبدوز کی تیاری میں مصروف تھے جو بمشکل راڈارا کی رینج میں آسکتی ہے۔ جدید ٹیکنالوجی سے لیس اس آبدوز کی تیاری کی معلومات ان لوگوں نے اسرائیل کو فراہم کردی تھیں تاہم قطری انٹلیجنس کو جیسے اس بات کا پتہ چلا کہ ہندوستانی بحریہ کے سابق ملازمین جو اب ایک قطری دفاعی کمپنی میں کام کررہے ہیں، وہ اسرائیل کے لئے جاسوسی کررہے ہیں، تو انہیں فوری طور پر گرفتار کرلیا گیا۔

تقریباً ایک سال طویل مقدمہ چلانے کے بعد انہیں آج سزائے موت سنائی گئی ہے۔ مقدمہ کی تفصیل کے بارے میں کوئی اطلاعات جاری نہیں کی گئیں تاہم چاج شیٹ میں لگائے گئے الزام کے بارے میں بتایا گیا کہ یہ آٹھ افراد اسرائیل کے لئے جاسوسی کررہے تھے۔

ایک سال سے زائد عرصہ کے دوران ملزمین کو نہ صرف اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کا موقع دیا گیا بلکہ ہندوستانی حکومت کی درخواست پر انہیں قونصلر رسائی بھی دی گئی تھی۔

ہندوستانی حکومت یہ معاملہ پوری سنجیدگی کے ساتھ لے رہی ہے اور وہ قطری عدالت کے حکم کو وہاں کی حکومت سے رجوع کرتے ہوئے فیصلہ کا مقابلہ کرنے کا عزم رکھتی ہے۔