یوروپ

عالمی برادری اسرائیل کو دہشت گرد ملک قراردے: طیب اردغان

ترک صدر نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ میں اسپتالوں اور عبادت گاہوں کو تک کو نشانہ بنا رہا ہے۔ اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں 4 ہزار بچے بھی مارے گئے۔

انقرہ: ترک صدر طیب اردغان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں بمباری بند نہ کرنے کی صورت میں اسرائیل کو ایک دہشت گرد ملک قرار دیا جائے۔ ترک میڈیا کے مطابق اراکینِ پارلیمنٹ سے خطاب میں صدر رجب طیب اردغان نے اسرائیل کو غزہ میں وحشیانہ بمباری کرنے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور فلسطینیوں کی نسل کشی پر اسرائیل کو دہشت گرد ملک قرار دینے کا مطالبہ بھی کردیا۔

متعلقہ خبریں
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
رجب طیب اردغان کے 15مشیر مستعفی
ترکیہ میں صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کا اعلان
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی
اسرائیل میں ویسٹ نائل بخار سے مرنے والوں کی تعداد 31 ہو گئی

ترک صدر نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ میں اسپتالوں اور عبادت گاہوں کو تک کو نشانہ بنا رہا ہے۔ اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں 4 ہزار بچے بھی مارے گئے۔

صدر طیب اردغان نے سوال اُٹھایا کہ اسرائیل کی اس جارحیت پر عالمی برادری کب تک خاموش تماشائی بنی رہے گی۔ اگر اسرائیل باز نہ آئے تو اسے فی الفور ایک دہشت گرد ملک قرار دیا جائے۔

حماس کو دہشت گرد جماعت کہنے والوں سے ترک صدر طیب اردغان نے کہا ہے کہ حماس سیاسی جماعت ہے جسے انتخابات میں فلسطینی عوام نے اپنے نمائندے کے طور چُنا پر ہے۔

خیال رہے کہ امریکا اور اسرائیل کے سربراہان کے بیانات سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ غزہ میں جنگ کے خاتمے کے بعد حماس کی جگہ کسی اور طاقت کو بطور حکومت لایا جائے گا۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے یہاں تک کہہ دیا ہے کہ جنگ کے خاتمے کے بعد بھی غیر معینہ مدت تک اسرائیلی فوج غزہ میں سیکیورٹی کے لیے تعینات رہیں گی۔