کھیل

مارک باوچر‘ ممبئی انڈینس کے ہیڈ کوچ مقرر

انڈین پریمیئر لیگ کی کامیاب ترین ٹیم ممبئی انڈینز کو نیا ہیڈ کوچ مل گیاہے۔ جنوبی افریقہ کے سابق وکٹ کیپر اور کوچ مارک باؤچر کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

ممبئی: انڈین پریمیئر لیگ کی کامیاب ترین ٹیم ممبئی انڈینز کو نیا ہیڈ کوچ مل گیاہے۔ جنوبی افریقہ کے سابق وکٹ کیپر اور کوچ مارک باؤچر کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

اس کا اعلان جمعہ 16 ستمبر کو کیاگیا۔ ٹیم نے مہیلا جے وردھنے کی جگہ باوچر کو نئی ذمہ داری سونپی ہے۔ ممبئی کی ٹیم آئی پی ایل 2023 کے نئے سیزن میں اپنے نئے کوچ کے ساتھ ٹورنامنٹ میں اترے گی۔ باؤچر کو طویل عرصے تک جنوبی افریقہ کی قومی ٹیم کی کوچنگ کا تجربہ ہے۔

جے وردھنے نے 2017 سے 2022 تک ٹیم کے ہیڈ کوچ کے طورپر خدمات انجام دیں۔ اس دوران ٹیم نے 2017، 2019 اور 2020 میں آئی پی ایل ٹرافی پر قبضہ کیا۔ باؤچر نے کہاکہ ممبئی انڈینز کا ہیڈ کوچ مقرر ہونا میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے۔ اس ٹیم نے فرنچائز کرکٹ میں شاندار کامیابیاں حاصل کیں، ایک الگ پہچان بنائی۔

میں اپنی اس ذمہ داری کو لے کر بہت پرجوش ہوں اور کوشش کروں گا کہ ٹیم کے احترام کو برقرار رکھتے ہوئے ٹیم کو وہ کامیابی دیں جس کی وہ خواہش رکھتی ہے۔ ٹیم کے حوالے سے باؤچر نے کہاکہ یہ بہت مضبوط کھلاڑی ہے اور کپتانی ایک بہت ہی طاقتور شخص کے ہاتھ میں ہے، ٹیم کے کھلاڑی بہت باصلاحیت ہیں، میں اس شاندار ٹیم میں اپنے تعاون سے کچھ بہتر کرنے کی کوشش کروں گا۔

اسی دوران آئی پی ایل فرنچائز پنجاب کنگز نے نئے کوچ کے نام کا اعلان کردیا ہے۔ انہوں نے آسٹریلیا کے ٹریور بیلس کو ٹیم کا نیا ہیڈ کوچ مقرر کیاہے۔ انیل کمبلے کو ہٹاکر یہ ذمہ داری بیلس کو سونپی گئی ہے۔ 2019 کے ورلڈ کپ میں انگلینڈ کی ٹیم نے بیلس کے کوچ کی قیادت میں ٹائٹل جیتا تھا۔ بیلیس اس سے قبل آئی پی ایل میں سن رائزرس حیدرآباد کے کوچ رہ چکے ہیں۔

انگلینڈ کو ورلڈ کپ تک پہنچانے والے بیلیس نے آئی پی ایل میں بھی دو ٹرافی جیتی ہیں۔ کولکتہ کی ٹیم نے 2012 اور 2014 میں آئی پی ایل کا ٹائٹل جیتا تھا۔ اس دورانBayliss کولکتہ کے معاون عملے کا حصہ تھے۔ بیلس جن کا تعلق آسٹریلیا سے ہے، کرکٹ کے مقبول ترین کوچز میں سے ایک ہیں۔ تین سال تک پنجاب کے کوچ رہنے والے انیل کمبلے اپنی ٹیم کو کوئی ٹائٹل نہیں جتواسکے۔

ان کے کوچ کی قیادت میں ٹیم نے 42 میچ کھیلے اور 18 جیتے جبکہ ٹیم کو 22 میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ دو میچ ڈرا پر ختم ہوئے۔ یہ 2020 کے بعد آئی پی ایل میں کسی بھی ٹیم کی دوسری بدترین کارکردگی ہے۔ حیدرآباد نے اس سے بھی بدتر کارکردگی دکھائی ہے۔

پنجاب کی ٹیم ابھی تک آئی پی ایل ٹرافی نہیں جیت سکی ہے۔ یہ ٹیم دو بار پلے آف میں پہنچی ہے لیکن فائنل جیتنے میں ناکام رہی۔ 2022 میں پنجاب نے کئی دھماکہ خیز کھلاڑی خرید کر ٹائٹل جیتنے کی امیدیں جگائی تھیں لیکن کپتان میانک اور گیند بازوں کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے یہ ٹیم پلے آف تک بھی نہیں پہنچ سکی۔

پنجاب کی ٹیم میں جانی بیرسٹو، مینک اگروال، بھانوکا راجا پاکسے، لیام لیونگسٹون، کگیسو ربادا جیسے کھلاڑی موجود ہیں لیکن یہ سب ایک ساتھ اچھی کارکردگی نہیں دکھاسکی۔ اب ٹیم کو نئے ہیڈکوچ سے کافی توقعات وابستہ ہوں گی۔