دیگر ممالک

انسانیت کو اب بیدارہوکر فلسطینی عوام کی نسل کشی کو بند کروانا چاہئے: وینزویلا

صدر مادورو نے "مادور کے ساتھ مزید گفتگو" نامی پروگرام میں کاراکاس میں فلسطین کے سفیر 'فاضی الزبن ' کو مدعو کیا اور ایجنڈے کے موضوعات پر بات چیت کی۔

کراکس: وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے غزّہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ "انسانیت کو اب اُٹھ کھڑے ہونا چاہیے اور اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینی عوام کی نسل کشی کو بند کروانا چاہیے”۔

متعلقہ خبریں
غزہ اور مغربی کنارے پر اسرائیلی حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 17 فلسطینی شہید
غزہ کے عوام کا تاریخی صبر جس نے اسلام کا سر بلند کردیا: رہبر انقلاب اسلامی
غزہ میں ‘گردن توڑ بخار’ اور’ہیپاٹائٹس سی’ پھیل رہا ہے
رفح پر اسرائیل کا فضائی حملہ، 18فلسطینی جاں بحق
اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجہ میں ہونے والی ہلاکتوں پر معافی مانگ مانگتا ہوں: اسرائیلی صدر

صدر مادورو نے "مادور کے ساتھ مزید گفتگو” نامی پروگرام میں کاراکاس میں فلسطین کے سفیر ‘فاضی الزبن ‘ کو مدعو کیا اور ایجنڈے کے موضوعات پر بات چیت کی۔

مادورو نے غزّہ کے معصوم انسانوں پر اسرائیلی مظالم کا ذکر کیا اور کہا ہے کہ "میں نے نیویارک ٹائمز میں ایک کالم پڑھا۔ کالم نگار نے غزّہ کی صورتحال کا موازنہ نازیوں کی یہودیوں کے خلاف اختیار کردہ حکمت عملی سے کیا ہے۔ گیس والے کمروں میں سب سے پہلے عورتوں اور بچوں کو پھینکا گیا تھا۔

آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ اسرائیل بالکل وہی حکمت عملی فلسطینی عوام کے خلاف اختیار کئے ہوئے ہے۔ عورتوں اور بچوں کو نہایت خوفناک شکل میں ہلاک کیا جا رہا ہے۔ انسانیت کو اب اُٹھ کھڑے ہونا چاہیے اور اسرائیل کی طرف سے جاری فلسطینی نسل کشی کے سامنے بند باندھنا چاہیے”۔

فلسطین کے سفیر الزبن نے بھی کہا ہے کہ اسرائیل ایک مہینے سے زائد عرصے سے فلسطینی عوام پر بم برسا رہا ہے اور اس وقت تک 10 ہزار سے زائد انسانوں کو ہلاک کر چُکا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ غزّہ کی صورتحال بے حد تشویشناک ہے۔ 70 فیصد حملوں میں صرف عورتوں اور بچوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس دورانیے میں اسرائیل نے ممنوعہ بم بھی استعمال کئے ہیں اور ہسپتالوں، کلیساوں، مساجد اور مہاجر کیمپوں تک کو نشانہ بنایا ہے”۔ 

الزبن نے کہا ہے کہ غزّہ 17 سال سے زائد عرصے سے محاصرے میں ہے۔ اس وقت جو سب سے بڑا خطرہ محسوس کیا جا رہا ہے وہ  غزّہ کے عوام کی ہمیشہ کے لئے اپنی زمین سے بے دخلی  کا خطرہ ہے”۔

مادورو نے پروگرام کو سوشل میڈیا ایکس سے بھی شیئر کیا اور کہا ہے کہ "میں نے، وینزویلا کی فلسطینی عوام کے ساتھ حمایت کے دائرہ کار میں، فلسطین کے سفیر فاضی الزبن کو مدعو کیا۔ میں ایک دفعہ پھر یہودیوں، کیتھولک عیسائیوں اور مسلمانوں کو مخاطب کر کے کہتا ہوں کہ فلسطینی عوام کی نسل کشی کو روکنے کے لئے یک آواز ہو جائیں”۔

واضح رہے کہ وینزویلا کے صدر نکولس مادورو    نے 10 اکتوبر کو جاری کردہ بیان میں بھی غزّہ  کے شہریوں پر بلا تفریق بمباری کے خلاف ردعمل ظاہر کیا اور کہا تھا کہ اسرائیل فلسطینی عوام کی نسل کشی کر رہا ہے۔