حیدرآباد

وحدت اسلامی ہند کا ”یوم شہادت بابری مسجد“کا انعقاد

بابری مسجد کی بازیابی کے لئے ہمیں اہل فلسطین سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے جس طرح وہ مسلسل 70سال سے قربانیاں دے کر مسلسل اس کی حفاظت کررہے ہیں، اپنا سب کچھ لٹا رہے ہیں۔

حیدرآباد: بابری مسجد کی بازیابی کے لئے ہمیں اہل فلسطین سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے جس طرح وہ مسلسل 70سال سے قربانیاں دے کر مسلسل اس کی حفاظت کررہے ہیں، اپنا سب کچھ لٹا رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
وقف ترمیمی بل 2024، اوقاف کی جائیدادوں کے خاتمہ کا آغاز : محمد مشتاق
جلسہ عام ”فلسطین اور مسجد اقصیٰ قبلہ اول کی بازیابی“
اتحاد ملت ریاستی کانفرنس کا کل انعقاد، زعفرانی نظام تعلیم کے خلاف جدوجہد کرنے مشتاق ملک کا اعلان
ایم بی ٹی، تلگودیشم اورمسلم شبان کے قائدین سے سمیرولی اللہ کی ملاقات
مسلم شبان کے زیر اہتمام علماء ودانشوران کا اجلاس

قبلہ اول کی حفاظت کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں۔ اس سے ہمیں درس نصیحت لینے کی ضرورت ہے۔

”یوم شہادت بابری مسجد“ کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے جناب مقیم الدین یاسر فرزند مولانا نصیرالدین مرحوم نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ یہ جلسہ مسجد اجالے شاہ ؒ سعید آباد میں وحدت اسلامی ہند کے زیر اہتمام منعقد ہوا جس سے مختلف علماء و دانشوروں نے خطاب کیا۔

صدر تحریک مسلم شبان جناب مشتاق ملک نے اللہ تعالی پر کامل بھروسہ کرتے ہوئے میدان عمل میں ڈٹے رہنے کی تلقین کی اور کہا کہ حالات کا رخ دیکھ کر گھبرانے کی نہیں بلکہ شکست خوردگی کی کیفیت سے نکلنے کی ضرورت ہے۔

تعمیر ملت کے نمائندہ جناب عمر احمد شفیق نے افسوس کا اظہار کیا کہ اخبارات کے ساتھ ساتھ سوشیل میڈیا بھی بابری مسجد کے تذکرہ سے خالی ہیں۔ ہمیں اس مسئلہ کو زندہ رکھنے اور آنے والی نسلوں کو بابری مسجد کی حقیقت او رناانصافی کی داستان سے واقف کروانے کی ضرورت ہے۔

جناب مجاہد ہاشمی نے بابری مسجد کی شہادت کے واقعہ کو ہندوستان میں جمہوریت کے خاتمہ اور ہندوراشٹرا کی سمت بڑھتے قدم سے جوڑتے ہوئے کہا کہ مسجد کہ شہادت کے لئے 6دسمبر کا دن اس لئے منتخب کیا گیا کیونکہ یہ امبیڈ کر کی موت کا دن ہے۔

گویا ہندو توا کے علم برداروں نے اس کے ذریعہ یہ اعلان کردیا کہ اب دستور ہند کی بھی موت ہوگئی ہے۔ درس گاہ جہاد و شہادت کے خالد سیف اللہ ایڈوکیٹ نے سیرت کے حوالے سے یاد دلایا کہ نبی مکرم ؐ کو کعبۃ اللہ میں داخلے سے روکاگیا تھا لیکن دشمنوں کے اسی اقدام نے فتح مکہ کا دروازہ کھولا،انہوں نے کہا کہ حادثات اور آزمائشیں قوموں کو خواب غفلت سے بیدار کرنے کے لئے رونما ہوتے ہیں۔

ہمیں اپنے رب کی طرف، دین کی طرف اور رہبر و رہنما نبی معظم ؐ کی بعثت کے مقصدکی طرف پلٹنے کی ضرورت ہے۔

نقیب وحدت اسلامی تلنگانہ و کرناٹک جناب الیاس مومن نے کہا کہ بابری مسجد کی بازیابی کے لئے ہم تحریک چلاتے رہیں گے، اللہ کی ذات سے ہمیں ہرگز مایوس نہیں ہونا چاہئے خواہ حالات کتنے ہی ناگفتہ بہ کیوں نہ ہوں، انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کا جس وقت تنازعہ پیدا ہوا تھا تب علماء و دانشور وں نے کہا تھا کہ یہ مسئلہ ہندوستانی مسلمانوں کے لئے سرخ لکیر ہے اور فی الواقع ایساہی ثابت ہوا۔

علماء ودانشور وں نے یہ بھی کہا تھا کہ بابری مسجد کی بازیابی ہندوستانی مسلمانوں کے لئے بازیابی عزت ووقار کامسئلہ ہے اور مسلمان آج بھی اس مسئلہ کو سینے سے لگائے ہوئے ہیں۔ اس موقع پر ناظم وحدت تلنگانہ ڈاکٹر توفیق نے ولولہ انگیز ترانہ پیش کیا۔