وشاکھا پٹنم اسٹیل پلانٹ کو خانگیانے کی سخت مخالفت
تلنگانہ کے وزیر انڈسٹریز و بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی آر نے بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت سے خواہش کی کہ وہ وی ایس پی کو اسٹیل اتھاریٹی آف انڈیا لمیٹڈ میں ضم کرنے کے امکانات کا جائزہ لیں۔

حیدرآباد: مرکز سے وشاکھا پٹنم اسٹیل پلانٹ (وی ایس پی) کو خانگیانے کے منصوبہ کو ترک کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے تلنگانہ کے وزیر انڈسٹریز و بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی آر نے بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت سے خواہش کی کہ وہ وی ایس پی کو اسٹیل اتھاریٹی آف انڈیا لمیٹڈ میں ضم کرنے کے امکانات کا جائزہ لیں۔
اتوار کے روز مرکز کے نام کھلا مکتوب روانہ کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ خام مال اور ورکنگ کیپٹل آمدنی جمع کرنے کیلئے مرکز، وی ایس پی کو خانگی کمپنیوں کے حوالہ کرنے کی سازش کررہا ہے۔
ریاستی وزیر نے اس بات کی نشاندہی کی بی جے پی حکومت نے 12.5 لاکھ کروڑ کا کارپوریٹ قرض معاف کردیا مگر کیا وجہ ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی، وی ایس پی کی سمت کوئی ہمدردی کیوں نہیں دکھا رہے ہیں؟۔ وشاکھاپٹنم اسٹیل فیاکٹری کی آمدنی بڑھانے اور اس کے پراڈکٹس کو خریدنے کیلئے مرکز کو تعاون کرنا چاہئے۔
مودی حکومت کو چاہئے کہ وہ وی ایس پی کیلئے5ہزار کروڑ روپے کی مالی مدد فراہم کرے۔ کے ٹی آر نے یاد دلایا کہ سابق میں پی وی نرسمہا راؤ اور اٹل بہاری واجپائی کی حکومتوں میں وی ایس پی نے معہ سود اپنا قرض ادا کردیا تھا۔
انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ وی ایس پی کو صرف1.5 لاکھ کروڑ روپے میں جو انتہائی کم رقم ہے، فروخت کرنے کی سازش کو فوری ترک کردے۔
کے ٹی آر نے کہا کہ وشاکھا پٹنم اسٹیل فیاکٹری کے مفادات کا تحفظ کرنا تلگو عوام کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ وی ایس پی کو خانگیانے کی کسی بھی کوشش کی بی آر ایس سخت مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے بی آر ایس آندھرا پردیش کے صدر ٹوٹہ چندر شیکھر کو ہدایت دی ہے کہ وہ وی ایس پی ورکرس یونینوں کی غیر مشروط حمایت کریں۔