حیدرآباد

پولیس کنٹرول سنٹر کی پرشکوہ عمارت‘ حکومت کی قوت اِرادی کی عکاس: کے سی آر

پولیس کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کی عمارت کا افتتاح انجام دینے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کے چندر شیکھر راؤ نے کہاکہ قیام تلنگانہ کے بعد سے ریاست میں فرینڈلی پولیسنگ نظام قائم کرنے کا اِرادہ ظاہر کیا جاتا رہا ہے‘ آج یہ مقصد بھی مکمل ہوگیا ہے۔

حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہاکہ حیدرآباد میں پولیس کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کی پرشکوہ عمارت کی تعمیر حکومت کے مضبوط قوت اِرادی کو ظاہر کرتی ہے۔ آج بنجارہ ہلز میں پولیس کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کی عمارت کا افتتاح انجام دینے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کے چندر شیکھر راؤ نے کہاکہ قیام تلنگانہ کے بعد سے ریاست میں فرینڈلی پولیسنگ نظام قائم کرنے کا اِرادہ ظاہر کیا جاتا رہا ہے‘ آج یہ مقصد بھی مکمل ہوگیا ہے۔

 اب ایک چھوٹی سی خواہش باقی رہ گئی ہے۔ اخلاقیات پر مبنی پولیس نظام قائم کرنا چاہئے جو ساری انسانیت کے لئے بے مثال ثابت ہو۔ چیف منسٹر نے کہاکہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد بھی اخلاقیات سے محروم رہنا نامناسب بات ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ حیدرآباد میں اتنا خوبصورت عصری سہولتوں سے آراستہ پولیس کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر بھی قائم ہوگا‘ مگر یہ کمانڈ سنٹر حکومت کے عزائم کی علامت ہے۔ آج ہمارا خواب حقیقت بن کر سامنے آیا ہے۔ اب مزید آگے بڑھنے کے متعلق غور و فکر کی ضرورت ہے۔

چیف منسٹر نے کہاکہ پولیس کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر‘ طاقت کی علامت ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ حکومت‘ ریاست سے غیرمجاز کاروبار کے خاتمہ کے لئے سنجید ہے۔ گڑمبہ کی فروخت کو ختم کیاگیا۔ قمار بازی کے اڈے بند کرادئیے گئے۔

اب پولیس کو مزید جوش و جذبہ سے کام کرنا ہوگا‘ کچھ اچھا حاصل کرنے کے لئے سنجیدگی اور مصمم عزائم اختیار کرنا ضروری ہے اور اسی وقت صد فیصد اچھے نتائج حاصل ہوسکتے ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ تلنگانہ پولیس ہمیشہ کامیاب و کامران رہے۔ اچھے نتائج حاصل کرے۔

 عوام کی خدمت کرنے والی فورس میں تبدیل ہوجائے۔ اس جذبہ کے تحت آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ ترقی کی سمت جاری سفر میں بڑوں کا مشورہ بھی لینا چاہئے۔ انہوں نے سابق پولیس کمشنرس کی خدمات کو بھی خراج تحسین پیش کیا اور کہاکہ ریاست میں سائبر جرائم اور ڈرگس پر خصوص نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔

 ڈرگس کو ایٹم بم سے زیادہ خطرناک قرار دیتے ہوئے کے سی آر نے کہاکہ ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کے رتبہ کے حامل عہدیدار کی قیادت میں سائبر جرائم کے متعلق مطالعہ کرتے ہوئے ان جرائم کے سد باب کے لئے ضروری اقدامات کئے جانے چاہئے۔

چیف منسٹر نے کہاکہ نارکوٹکس بھی بہت ہی خطرناک ہے۔ سماج کے وجود پر سوالیہ نشان لگانے والی یہ لعنت ہے جو نوجوانوں کے تابناک مستقبل کو تباہ کردیتی ہے۔ آج یہ لعنت انسانی زندگی کے لئے چیالنج بنی ہوئی ہے۔ اس لئے ان دونوں موضوعات کے خلاف سختی سے نمٹنا چاہئے۔

 پولیسنگ نظام میں تلنگانہ پولیس کو ملک بھر میں نمبر ایک مقام حاصل کرنا چاہئے۔ کے سی آر نے کہاکہ جاریہ سال دسمبر میں ڈی جی پی مہندر ریڈی وظیفہ حسن خدمت پر سبکدوش ہونے جارہے ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ وہ ہمیشہ تلنگانہ کی خدمت کرتے رہیں۔

 اگرچہ کہ وظیفہ کے بعد وردی تبدیل ہوجائے گی مگر سلسلہ خدمت جاری رکھنا چاہئے۔ اے کے خان کی تعریف کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہاکہ وہ اقلیتوں کی ترقی فلاح و بہبودگی کے لئے کوشاں ہیں۔ محکمہ اقلیتی بہبود میں اچھے نتائج برآمد ہورہے ہیں۔

 اِن کی خدمات کو بھی جاری رکھا جائے گا۔ آپ تمام کے تعاون‘ پولیس کی کارکردگی‘ عوام کے اشتراک سے ریاست میں گذشتہ 8 سالوں سے امن و آمان کی صورتحال بہتر طور پر برقرار ہے۔ مستقبل میں بھی امن و آمان کی برقراری کے لئے سختی سے کام کیا جائے گا۔

چیف منسٹر نے کہاکہ پولیس کی اچھی کارکردگی سے حیدرآباد میں جرائم کی شرح میں کمی آئی ہے۔ محکمہ پولیس کو وقتاً فوقتاً اپ ڈیٹ کرتے رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہاکہ ان کا ماننا ہے کہ جب تک کرہ ارض پر انسانی نسل موجود ہے‘ اس وقت تک پولیس نظام برقرار رہے گا۔

پولیس نظام جتنا بہتر رہے گا‘ سماج اتنا ہی محفوظ ہوگا۔ اس لئے پولیس کی کارکردگی میں بہتری اور نظام میں اصلاحات اختیار کرتے ہوئے حالات کے مطابق اپ ڈیٹ کرنا ضروری ہے۔ اس کے لئے کیا کرنا ہے‘ کیسا کرنا ہے اس پر مسلسل غور و فکر جاری رکھنا چاہئے۔

 چیف منسٹر نے کہاکہ نیا کمانڈ کنٹرول سنٹر سارے تلنگانہ کے لئے کام آئے گا۔ عام دِنوں میں پولیس نظم و نسق اور سانحات کے دوران ایمرجنسی شلٹر کے طور پر استعمال کیا جاسکے گا۔ انہوں نے پولیس کمانڈکنٹرول سنٹر کو حقیقت کا روپ دینے میں کردار ادا کئے  پولیس عہدیداروں سے ان کے تعاون پر اظہار تشکر کیا۔