کرناٹک میں ہندو تنظیم کے کنوینر کیخلاف اشتعال انگیز تقریر کا کیس
یکم جولائی کو ایک تقریر میں کیشو مورتی نے کہا تھا کہ قرآن میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کو ہلاک کرو تو کیا آپ نہیں سمجھتے کہ جو لوگ قرآن پڑھتے ہیں وہ اس پر عمل کریں گے۔ قرآن پڑھنے والے دہشت گرد ہیں۔
بنگلورو: کرناٹک میں کولار پولیس نے ہندو جاگرن ویدیکے تنظیم کے ریاستی کنوینر کیشو مورتی اور دیگر کے خلاف قرآن اور مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کا کیس درج کرلیا ہے۔ انجمن اسلامیہ تنظیم کے صدر ضمیر احمد نے شکایت درج کرائی تھی۔
یکم جولائی کو ایک تقریر میں کیشو مورتی نے کہا تھا کہ قرآن میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کو ہلاک کرو تو کیا آپ نہیں سمجھتے کہ جو لوگ قرآن پڑھتے ہیں وہ اس پر عمل کریں گے۔ قرآن پڑھنے والے دہشت گرد ہیں۔ انہوں نے راجستھان کے اُدئے پور میں ایک ٹیلر کنہیالال کے قتل کے خلاف ہندو کارکنوں کے احتجاج کے دوران یہ بات کہی تھی۔
ٹیلر کنہیالال کو 2 افراد نے گزشتہ ماہ ہلاک کردیا تھا کیونکہ اس نے معطل بی جے پی لیڈر نپور شرما کی تائید میں سوشیل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا۔ تعزیرات ِ ہند کی دفعہ 153A (دو گروپس کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)‘ 153B (فساد بھڑکانے کی نیت سے اشتعال انگیزی) اور 295A (مذہبی جذبات کو بھڑکانا) اور دیگر دفعات کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔