سوشیل میڈیاشمالی بھارت

کمسن لڑکی کی قربانی دینے کا واقعہ

تانترک نے الوک کمارسے کہاتھا کہ کمسن لڑکی کی قربانی دینے سے وہ باپ بن سکے گا۔ الوک کماراورتانترک دونوں کاتعلق بہارسے ہے۔

کولکتہ: شہرکے تلجلا علاقہ میں ایک سات سالہ لڑکی کی اس کے پڑوسی کی جانب سے قربانی دیئے جانے پرپیرکے روزاحتجاج بھڑک اٹھااورجنوبی کولکتہ کے بعض علاقے عملاً میدان جنگ بن گئے۔

اتوارکے رات پیش آئے اس واقعہ میں الوک کمارنامی شخص کے مکان سے لڑکی کی لاش برآمد ہونے کے بعد اسے گرفتارکرلیاگیاتھا۔ بعدازاں اسی رات کومقامی عوام نے تلجلاپولیس اسٹیشن کے روبرو احتجاجی مظاہرے منظم کئے اورمہلوک کے ساتھ انصاف کرنے کامطالبہ کیا۔

اس احتجاج کے نتیجہ میں پولیس اوراحتجاجیوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ پیر کی دوپہر صورتحال پرتشدد ہوگئی جب مقامی افراد نے تلجلا، تری خانہ چوراہا،پکنک گارڈن روڈ اورگندیل روڈ علاقوں میں تازہ احتجاجی مظاہرے کئے۔ بعض احتجاجیوں نے بندیل گیٹ ریلوے کراسنگ پرریل روکواحتجاج بھی کیا۔

دو ڈپٹی کمشنران کی زیر قیادت پولیس کے ایک بڑے دستہ نے احتجاجیوں کو ہٹانے کی کوشش کی۔جس کے ساتھ ہی احتجاجیوں اورپولیس کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئیں۔

برہم ہجوم نے پولیس پراینٹوں، پتھروں اورخام بموں کے ساتھ حملہ کردیا۔ مظاہرین نے بندیل روڈفلائی اوور پر پولیس کی ایک گاڑی اورچندموٹرسیکلوں کوبھی نذرآتش کردیا۔ صورتحال پر قابوپانے کیلئے پولیس کولاٹھی چارج کرناپڑا اورآنسوگیس شل برسانے پڑے۔

آخری اطلاع موصول ہونے تک مذکورہ بالا علاقوں میں کشیدگی برقرارتھی۔پولیس ذرائع کے مطابق الوک کمارنے اس بات اعتراف کرلیاہے کہ اس نے ایک تانترک کے مشورہ پرسات سالہ لڑکی کی قربانی دی ہے۔

تانترک نے الوک کمارسے کہاتھا کہ کمسن لڑکی کی قربانی دینے سے وہ باپ بن سکے گا۔ الوک کماراورتانترک دونوں کاتعلق بہارسے ہے۔

لڑکی کے والدین کے مطابق انہوں نے اتوارکی صبح لڑکی کوقریبی کچرہ کنڈی میں کچرہ پھینکنے کیلئے بھیجاتھا۔جس کے بعد وہ لاپتہ ہوگئی تھی۔ تانترک کی گرفتاری کیلئے کولکتہ پولیس کی ایک ٹیم عنقریب بہار روانہ ہوگی۔