حیدرآباد

اقتدار پر آنے پر تلنگانہ میں مسلم تحفظات برخاست کردیئے جائیں گے

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اعلان کیا کہ تلنگانہ میں اقتدار پر آنے کی صورت میں بی جے پی‘ ریاست میں مسلم تحفظات کو ختم کردے گی۔

حیدرآباد: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اعلان کیا کہ تلنگانہ میں اقتدار پر آنے کی صورت میں بی جے پی‘ ریاست میں مسلم تحفظات کو ختم کردے گی۔

امیت شاہ نے چیوڑلہ میں پارٹی کی ریالی ’وجئے سنکلپ سبھا سے اتوار کو خطاب کرتے ہوئے یہ اعلان کیا۔ یاد رہے کہ اسمبلی انتخابات کا سامنا کرنے سے قبل کرناٹک میں بسواراج بومئی کی زیر قیادت بی جے پی حکومت نے حال ہی میں ریاست میں مسلمانوں کو حاصل چار فیصد تحفظات کو برخاست کرتے ہوئے ووکّالیگا، لنگایت وغیرہ برادریوں کے کوٹہ میں اضافہ کیا تھا۔

شاہ نے ہفتہ کو اس اقدام پر اپنی رضامندی ظاہر کرتے ہوئے مذہب اساسی تحفظات کو غیر دستوری قرار دیتے ہوئے مخالفت کی تھی۔ امیت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ تلنگانہ میں مسلمانوں کو حاصل غیر دستوری تحفظات کو ہم ختم کردیں گے اور یہ کوٹہ ایس سی، ایس ٹی اور او بی سیز برادریوں میں تقسیم کردیں گے۔

انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیاکہ تلنگانہ میں دسمبر میں منعقد شدنی انتخابات میں بی جے پی کامل اکثریت کے ساتھ اقتدار حاصل کرلے گی۔ امیت شاہ نے اپنی تقریر میں بارہا الزام عائدکیا کہ کے چندرشیکھر راؤ حکومت، اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کی ایما پر مجلس کے ایجنڈا کو روبہ عمل لارہی ہے۔

انہوں نے استفسار کیا کہ کس طرح کار (بی آر ایس کا انتخابی نشان) صحیح سمت جاسکتی ہے جب اس کی اسٹیئرنگ مجلس۔ اویسی کے ہاتھوں میں ہو۔ شاہ نے کہا کہ تلنگانہ میں کے چندرشیکھر راؤ کی زیر قیادت بی آر ایس حکومت کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے اور بی جے پی کی جدوجہد موجودہ دور کے خاتمہ تک ختم نہیں ہوگی۔ شاہ نے کہا ”تلنگانہ میں برسر اقتدار بی آر ایس کی حکمرانی کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے جو ریاست میں گزشتہ 8-9 برسوں سے ایک بدعنوان حکومت چلارہی ہے۔“

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ساری دنیا بی آر ایس (بھارت راشٹر سمیتی) اور کے سی آر کے خلاف عوامی برہمی کا مشاہدہ کررہی ہے۔ انہوں نے ادعا کیا کہ تلنگانہ میں بی جے پی حکومت تشکیل دے رہی ہے اور بدعنوان لوگوں کو سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے لوگ آپ (کے سی آر) اور آپ کے خاندان کی بدعنوانیوں کے بارے میں جان چکے ہیں۔

کے سی آر کی جانب سے ان کی قائم کردہ پارٹی تلنگانہ راشٹر سمیتی کا نام بدل کر بھارت راشٹر سمیتی رکھ دینے پر کہا کہ عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے ان لوگوں نے ایسا کیا ہے۔ انہوں نے الزام عائدکیا کہ تلنگانہ میں پولسنگ اور انتظامیہ کو مکمل طور پر سیاسی کردیا گیا ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے فراہم کئے جانے والے فلاحی اقدامات نچلی سطح پر نہیں پہنچ پارہے ہیں۔

تلنگانہ بی جے پی کے صدر و رکن لوک سبھا بنڈی سنجے کمار کی دسویں جماعت کے پرچہ سوالات کے افشاء کے کیس میں گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے شاہ نے کہا کہ پارٹی کارکن اس طرح کی حرکتوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ امیت شاہ نے کہا ”وہ سمجھتے ہیں کہ بی جے پی کارکنوں کو اگر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا جائے گا تو وہ باز آجائیں گے، کے سی آر سن لیں ہمارے کارکن آپ کے مظالم سے گھبرانے والے نہیں۔ ہماری جدوجہد ختم نہیں ہوگی تاوقتیکہ آپ کو بے دخل کردیں۔“