کھیل

جب شکست کے ڈر سے پاکستانی کھلاڑی رونے لگے

وسیم اکرم نے 36 سال پرانے میچ کا حوالہ دیا جس میں ان کی ٹیم کے کھلاڑی ایک موقع پر رونے لگے تھے۔ 1986 کے آسٹریلیا ایشیا کپ کا فائنل پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کھیلا جارہا تھا اور پاکستان نے ایک وکٹ سے یادگار جیت درج کی۔

دبئی: جب بھی ہندوستان بمقابلہ پاکستان میچ ہوتا ہے، نہ صرف یہ دونوں ممالک بلکہ دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کی نظریں اس عظیم میچ پر ہوتی ہیں۔

ایشیا کپ 2022 میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان میچ 28 اگست کو کھیلا جانا ہے اور اس سے قبل دونوں ٹیموں کے سابق کرکٹرز پاکستان اور ہندوستان کے درمیان پہلے کھیلے گئے میچوں کے کچھ دلچسپ واقعات شیئر کررہے ہیں اور اس میں پاکستان کی جانب سے ایک کہانی سابق کپتان وسیم اکرم بھی بیان کرچکے ہیں۔

انہوں نے 36 سال پرانے میچ کا حوالہ دیا جس میں ان کی ٹیم کے کھلاڑی ایک موقع پر رونے لگے تھے۔ 1986 کے آسٹریلیا ایشیا کپ کا فائنل پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کھیلا جارہا تھا اور پاکستان نے ایک وکٹ سے یادگار جیت درج کی۔

یہ وہی میچ ہے جس میں جاوید میانداد نے چیتن شرما کی گیند پر چھکا لگاکر پاکستان کو یادگار فتح دلائی تھی۔ وسیم اکرم نے کہاکہ مجھے یاد ہے کہ میں رن آؤٹ ہوگیا تھا۔ توصیف احمد نے سنگل لیا اور پھر میانداد نے بھی وہی کیا۔ میں تب ایک نوجوان کھلاڑی تھا۔

ذاکر خان اور محسن کمال بھی نوجوان کھلاڑی تھے۔ لیکن دونوں رو رہے تھے۔ میں نے ان سے کہا بھائی کیوں رو رہے ہو؟ اکرم نے مزید کہا کہ دونوں نے مجھے بتایاکہ ہمیں یہ میچ جیتنا ہے۔ میں نے پھر دونوں سے کہاکہ اگر ہم روکر میچ جیت سکتے ہیں تو میں بھی تم دونوں کے ساتھ رونا شروع کردوں گا۔

واضح رہے کہ اس میاچ میں جاوید میانداد نے چیتن شرما کی آخری گیند پر چھکا لگاکر نہ صرف پاکستانی ٹیم کو نہ صرف ایک تاریخی جیت دلائی تھی بلکہ روتے ہوئے چہروں کو مسکرانے کا موقع بھی فراہم کردیا۔