مذہب

روٹی کو چاقو سے کاٹنا

مشہور فقیہ علامہ شامی ؒنے علامہ صنعانی ؒسے نقل کیا ہے کہ یہ روایت موضوع یعنی من گھڑت ہے اور فقہاء نے صراحت کی ہے کہ روٹی یا گوشت کو کاٹ کر کھانے میں کوئی حرج نہیں ہے :

سوال:- کہا جاتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلمس نے روٹی کو چاقو سے کاٹ کر کھانے سے منع کیا ہے ؛

لیکن آج کل نان ، شیر مال ، بریڈ وغیرہ کو چاقو سے کاٹا جاتا ہے ، کیا یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلمکے حکم کی خلاف ورزی نہیں ہے ؟(کبیر الدین، سنتوش نگر)

جواب :- بعض روایات میں یہ بات آئی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے روٹی اور گوشت کو چاقو سے کاٹ کر کھانے کو منع فرمایا ہے ؛

لیکن مشہور فقیہ علامہ شامی ؒنے علامہ صنعانی ؒسے نقل کیا ہے کہ یہ روایت موضوع یعنی من گھڑت ہے اور فقہاء نے صراحت کی ہے کہ روٹی یا گوشت کو کاٹ کر کھانے میں کوئی حرج نہیں ہے :

’’ … قال الصنعانی : موضوع وفی المجتبی : لا یکرہ قطع الخبز واللحم بالسکین‘‘ (ردالمحتار : ۶؍۳۸۴) —

نیز روٹی کی جو صورتیں آپ نے ذکر کی ہیں ان کی نوعیت ایسی ہوتی ہے کہ ان کو چاقو سے کاٹنا ہی پڑتا ہے ؛

اس لئے اگرچہ تواضع اور ادب کا طریقہ یہی ہے کہ روٹی ہاتھ ہی سے توڑی جائے اور یہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل تھا ؛ لیکن اس مخصوص روٹی کو چھری سے کاٹنے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے ؛ کیوںکہ ان کو چھری ہی سے بہ آسانی کاٹا جاسکتا ہے ۔