سوشیل میڈیامشرق وسطیٰ

ویڈیو: اسرائیلی پولیس، مسجد اقصیٰ میں گھس پڑی

یروشلم کے قدیم شہر میں چہارشنبہ کی صبح اسرائیلی پولیس مسجد الاقصیٰ میں گھس پڑی۔ اس نے فلسطینی نوجوانوں پر اسٹن گرینیڈ فائر کئے جنہوں نے اس پر پٹاخے پھینکے۔

یروشلم: یروشلم کے قدیم شہر میں چہارشنبہ کی صبح اسرائیلی پولیس مسجد الاقصیٰ میں گھس پڑی۔ اس نے فلسطینی نوجوانوں پر اسٹن گرینیڈ فائر کئے جنہوں نے اس پر پٹاخے پھینکے۔

متعلقہ خبریں
نتن یاہو کے استعفیٰ تک پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج جاری رہے گا: اسرائیلی مظاہرین
اسرائیلی آبادکاروں کا مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں دھاوا
مسجد اقصیٰ جمعہ کی نماز میں خالی
اسرائیلی جارحیت کے خلاف آصفی مسجد لکھنو میں مظاہرہ
فلسطینی حکام نے قانونی امداد گروپ کا رجسٹریشن روک دیا

غزہ کے عسکریت پسندوں نے جنوبی اسرائیل پر راکٹ فائر کرکے اس کا جواب دیا۔ بدلہ میں اسرائیل نے فضائی حملے کئے۔ یہ لڑائی ایسے وقت ہوئی جب مسلمانوں کا مقدس ماہ رمضان جاری ہے اور یہودی پاس اوور فیسٹیول کی تیاری میں ہیں۔ فلسطینیوں نے اسرائیلی پولیس کی کارروائی کی مذمت کی۔ 2سال قبل ایسی ہی جھڑپوں کے نتیجہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان 11 روزہ جنگ ہوئی تھی۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ علیحدہ واقعہ میں مقبوضہ مغربی کنارہ میں اس کے ایک فوجی کو گولی ماری گئی۔مسجد اقصیٰ حساس پہاڑی کمپاؤنڈ میں واقع ہے۔ یہ مسجد مسلمانوں اور یہودیوں دونوں کے لئے مقدس ہے۔ الاقصیٰ اسلام کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے اور رمضان میں یہ مسجد عبادت گزاروں سے بھری رہتی ہے۔

یہودی اس مقام پر ٹمپل ماؤنٹ کہتے ہیں۔ اُن کے مذہب میں بھی یہ مقدس ترین مقام ہے۔ فلسطینی سرکاری نیوز ایجنسی وفا نے کہا کہ پولیس دھاوے میں کئی عبادت گزار زخمی ہوئے جو مسجد اقصیٰ میں رات میں عبادت کررہے تھے۔ اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ اسے اس لئے مسجد میں داخل ہونا پڑا کہ کئی قانون شکن نوجوان اور ماسک لگائے مظاہرین پٹاخے‘ لاٹھیاں اور پتھر لے آئے تھے اور انہوں نے مسجد کے باہر رکاوٹیں کھڑی کردی تھیں۔

نوجوان نعرے لگارہے تھے اور انہوں نے سامنے کے دروازوں کو بند کردیا تھا۔انہیں باہر نکالنے کی کئی ناکام کوششوں کے بعد پولیس فورس کو کمپاؤنڈ کے اندر داخل ہونا پڑا۔ پولیس کی جاری کردہ ویڈیو میں مسجد کے اندر پٹاخوں کے دھماکے سنائے دیتے ہیں۔ گیٹ کے باہر پولیس نے اسٹن گرینیڈس اور ربڑ کی گولیاں چلاکر نوجوانوں کے گروپس کو منتشر کردیا۔ پولیس کا کہناہے کہ اس کے ایک عہدیدار کا پیر زخمی ہوا جبکہ کئی افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

https://twitter.com/A_ProPakistani/status/1643474562342957056?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1643474562342957056%7Ctwgr%5Eeecaec3304bf5b659a708ec650e5d7889c820f92%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.siasat.com%2Fisraeli-cops-attack-palestinian-worshipers-at-jerusalems-al-aqsa-mosque-2561698%2F

49 سالہ طالب ابو عائشہ نے کہا کہ 400 سے زائد مرد‘ خواتین اور بچے مسجد الاقصیٰ میں عبادت کررہے تھے کہ پولیس نے مسجد کو گھیر لیا۔ نوجوان گھبرا گئے تھے اور انہوں نے دروازے بند کرنا شروع کردیا تھا۔ پولیس فورس نے مشرقی کونے سے دھاوا بول دیا۔ اس نے مارپیٹ کی اور وہاں 3 افراد کو گرفتار کرلیا۔ انہوں نے پولیس کے اس دعویٰ کی تردید کی کہ نوجوان پٹاخے اور پتھر اکٹھا کررہے تھے۔

پولیس نے 50 سال سے کم عمر کے لوگوں کو مسجد کمپاؤنڈ کی طرف کھلنے والی اولڈ سٹی گیٹس سے گزرنے نہیں دیا۔ فلسطینی عسکریت پسندوں نے غزہ سے جنوبی اسرائیل میں راکٹوں کی بارش کردی جس کے بعد علاقہ میں فضائی حملہ کے سائرن بجنے لگے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جملہ 5 راکٹ فائر ہوئے اور ان سبھی کو روک کر ناکارہ کردیا گیا۔ چند گھنٹے بعد اسرائیل نے غزہ پر فضائی حملہ کیا۔

گزشتہ برس وزیراعظم بن یامن نتن یاہو کی نئی حکومت بننے کے بعد سے کشیدگی بڑھتی جارہی ہے۔ اس حکومت میں مذہبی کٹر عناصر کا غلبہ ہے۔ مقبوضہ مغربی کنارہ میں فلسطینی قیادت نے عبادت گزاروں پر حملہ کی مذمت کی۔ صدر فلسطین محمود عباس کے ترجمان نبیل ابو ردینہ نے خبردار کیا کہ بڑا دھماکہ ہوگا۔ حکومت ِ اردن نے جو مسجد اقصیٰ کی متولی ہے‘ سخت الفاظ میں اسرائیلی دھاوے کی مذمت کی۔