حیدرآباد

گستا خ راجہ سنگھ کے خلاف شہر میں احتجاج جاری

سیاہ پرچموں کے ساتھ نعرے لگاتے ہوئے احتجاجی تاریخی چارمینار، مدینہ سرکل، بارکس، چندرائن گٹہ، چنچل گوڑہ، سٹی کالج، افضل گنج اور دیگر مقامات پر اکھٹا ہوگئے۔

حیدرآباد: شان رسالت صلعم میں بی جے پی کے رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کی گستاخی کے خلاف شہر حیدرآباد میں چہارشنبہ کے روز بھی احتجاج جاری رہا۔ گستاخ راجہ سنگھ کی ضمانت پر رہائی کے خلاف منگل کے روز بالخصوص پرانے شہر میں ہزاروں کی تعداد میں نوجوان سڑکوں پر نکل پڑے۔

ایک دو مقامات پر پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے بید چارج کرنا پڑا۔ یہ ہجوم پر تشدد ہو گیا تھا اور سڑکوں پر ٹائر جلا رہا تھا۔ سیاہ پرچموں کے ساتھ نعرے لگاتے ہوئے احتجاجی تاریخی چارمینار، مدینہ سرکل، بارکس، چندرائن گٹہ، چنچل گوڑہ، سٹی کالج، افضل گنج اور دیگر مقامات پر اکھٹا ہوگئے۔

 مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے پر مسلسل دوسری رات بھی احتجاج جاری رہا اور یہ احتجاج چہارشنبہ کی صبح تک جاری رہا۔ احتجاجیوں نے متنازعہ رکن اسمبلی کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔

 ان احتجاجیوں میں چند ترنگا لہرا رہے تھے۔پرانے شہر میں کشیدگی برقرار ہے۔ چہارشنبہ کے روز مزید احتجاج کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس نے سیکوریٹی انتظامات سخت کردئیے ہیں اور حساس علاقوں میں پولیس  کی طلایہ گردی میں شدت پیدا کردی گئی ہے۔

 کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے ریاپڈ آکشن فورس، گرے ہانڈس اور اسپیشل ریزرو پولیس کے دستوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ شہر کی ایک عدالت نے منگل کے روز راجہ سنگھ کو ضمانت پر رہا کردیا جس کے بعد راجہ سنگھ کے حامی اور احتجاجی اکھٹا ہوگئے جس کے ساتھ اس علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی تاہم پولیس نے ہلکی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے حالات پر قابو پالیا۔

پی ٹی آئی کے مطابق حضرت محمد صلعم کی شان اقدس میں بی جے پی کے معطل رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کی گستاخی کے بعد شہر کے مختلف مقامات پر کل ایک بار پھر احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا جس کے بعد پولیس کے زائد دستوں کو تعینات کردیا گیا۔ احتجاج اور دھرنوں کا یہ سلسلہ چہارشنبہ کی صبح تک جاری رہا۔

سٹی پولیس نے راجہ سنگھ کو کل صبح گرفتار کرتے ہوئے عدالت میں پیش کیا مگر جج نے اسے ضمانت پر رہا کردیا۔ راجہ سنگھ کی ضمانت پر رہا ہونے کی خبر عام ہوتے ہی شہر کے مختلف مقامات پر جن میں چارمینار بھی شامل ہے، ایک بار پھر احتجاج شروع ہوگیا۔

کل رات میں چند احتجاجیوں کو گرفتار کیا گیا اور جہاں ضرورت ہو وہاں پولیس کے ز ائد دستوں کو تعینات کردیا گیا۔ صورتحال پرامن ہے۔ اے سی پی چارمینار بھکشم ریڈی نے یہ بات بتائی۔ مجلس کے ایم ایل ایز کے بشمول دیگر عوامی نمائندوں نے احتجاجیوں کو منانے کی کوشش کی۔

بتایا جاتا ہے کہ راجہ سنگھ متنازعہ بیانات جاری کرتے ہوئے میڈیا میں چھائے رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے مبینہ طور پر کئی بار مسلمانوں کی دل آزاری کی ہے۔