دہلی

کیا یہی ”نہ کھاؤں گا نہ کھانے دوں گا ماڈل“ ہے؟ کانگریس کا سوال

کانگریس نے چہارشنبہ کے دن چیف منسٹر آسام ہیمنت بشواشرما کو یہ کہتے ہوئے نشانہ تنقید بنایا کہ ان کی بیوی کی کمپنی کو حکومت سے 10کروڑ روپے کی سبسیڈی ملی۔

نئی دہلی: کانگریس نے چہارشنبہ کے دن چیف منسٹر آسام ہیمنت بشواشرما کو یہ کہتے ہوئے نشانہ تنقید بنایا کہ ان کی بیوی کی کمپنی کو حکومت سے 10کروڑ روپے کی سبسیڈی ملی۔

متعلقہ خبریں
ثبوت پیش کرنے پر کسی بھی سزا کیلئے تیار ہوں: شرما
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
سبسیڈی لون کی تمام درخواستوں کی منظوری کا مطالبہ
میاں مسلمانوں سے متعلق چیف منسٹر آسام کے ریمارک پر کپل سبل کی تنقید
کانگریس کا مقصد خود کو خواتین کی انجمنوں کو مضبوط بنانا ہے

کانگریس نے پوچھا کہ آیا یہی بی جے پی کا ”نہ کھاؤں گا نہ کھانے دوں گا ماڈل“ ہے۔ کانگریس ترجمان گورؤ ولبھ نے نئی دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ”واٹ این آئیڈیا سر جی“۔ زرعی اراضی خریدو‘ صنعتی اراضی میں تبدیل کراؤ اور مرکزی حکومت سے 10 کروڑ روپے کی سبسیڈی لے لو۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ اسکیم صرف بی جے پی کے چیف منسٹرس اور ان کے ارکان ِ خاندان کے لئے ہے۔

کانگریس ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت سے ہمارے 4سوال اور مطالبات ہیں۔

کیا یہ کسانوں کی آمدنی دُگنی کرنے کا ماڈل ہے۔ کیا یہ نہ کھاؤں گا نہ کھانے دوں گا ماڈل ہے؟ کیا یہ اسکیم ہمارے ملک کے کروڑوں بے روزگار نوجوانوں کے لئے دستیاب ہے؟۔