قومیسوشیل میڈیا
ٹرینڈنگ

حاملہ مسلم خاتون کے ساتھ ڈاکٹر کانفرت انگیز رویہ۔ مساجد اور مدارس میں جاکر علاج کرانے کا مشورہ۔پہلگام حملہ کاحوالہ

مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکتہ میں طبی لاپرواہی اور نفرت انگیز تقریر کا ایک پریشان کن واقعہ سامنے آیا ہے یہاں ایک ڈاکٹر نے ایک حاملہ مسلم خاتون کا علاج کرنے سے انکار کردیا اور اسے گالی گلوج کیا۔

نئی دہلی (منصف نیوزڈیسک) مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکتہ میں طبی لاپرواہی اور نفرت انگیز تقریر کا ایک پریشان کن واقعہ سامنے آیا ہے یہاں ایک ڈاکٹر نے ایک حاملہ مسلم خاتون کا علاج کرنے سے انکار کردیا اور اسے گالی گلوج کیا۔

یہ واقعہ ڈاکٹر سی کے سرکار کے کلینک میں ماقبل زچگی معمول کے چیک آپ کے دوران پیش آیا۔ یہ خاتون اس کلینک میں گزشتہ 7ماہ سے علاج کررہی تھی۔ اس خاتون کے خاندان کے مطابق ڈاکٹر کو جب اس خاتون کے مکمل نام کا پتہ چلا تو اس کا رویہ ڈرامائی طور پر تبدیل ہوگیا۔

ڈاکٹر نے مبینہ طور پر اس کے خلاف نفرت انگیز تبصرہ کیا اور جنوبی کشمیر کے پہلگا م میں سیاحوں پر حالیہ دہشت گرد انہ حملے کا حوالہ دیا۔ اس نے خاتون سے کہاکہ وہ مدرسوں اور مساجد میں علاج کرائے۔ اس خاتون کے ارکان خاندان نے دعوی کیا کہ ڈاکٹر کے الفاظ کی وجہ سے یہ خاتون صدمہ کا شکار ہوگئی۔ اس نے ڈاکٹر سے مزید علاج کرانے سے انکار کردیا۔

اخبار دی آبزرور پوسٹ کی جمعہ کو دی گئی اطلاع کے مطابق محفوظہ خاتون نے کہاکہ پہلی مرتبہ ہم کو یہ محسوس کرایاگیا کہ ہم مسلمان ہیں۔ ڈاکٹر نے کنسلٹیشن فیس وصول کی اور اس کا نام لکھنا شروع کیا۔ اس نے خاتون سے دوبارہ اس کا پورا نام پوچھا۔ پورا نام سننے کے بعد اس نے کئی صدمہ انگیز باتیں کہیں۔ ڈاکٹر نے کہاکہ ”مدرسوں اور مسجدوں میں علاج کراؤ“۔

تم لوگ وہیں دہشت گردبننے کی تعلیم دیتے ہو۔ پہلگام حملہ کے چند دن بعد یہ واقعہ پیش آیاہے۔ ڈاکٹر نے مریض کے خلاف نفرت انگیز اگلنے کے لیے اس واقعہ کا استعمال کیا۔ اس نے کہاکہ تم لوگوں نے پہلگام میں بے قصور ہندوؤں کو مارا ہے۔ تم کو بھی ہلاک کردیا جاناچاہئے۔ ہندوؤں کو چاہئے کہ وہ تمہارے شوہر کو قتل کردیں تاکہ تم کو پتہ چلے کہ کیسا محسوس ہوتاہے۔حاملہ خاتون کے ساتھ اس کی ڈھائی سالہ بیٹی تھی۔

یہ ریمارکس سننے کے بعد وہ دہشت زدہ ہوکر اپنے گھر روانہ ہوگئی۔ بعدازاں اس نے ہمت جٹا کر ڈاکٹر کو فون کیا اور پوچھا کہ اس نے ایسا سلوک کیوں کیاہے۔ خاتون نے کہاکہ ہمارے پاس اس کال کی ریکارڈنگ موجود ہے۔ دونوں کی گفتگو کے مطابق خاتون نے ڈاکٹر سے سوال کیا ”تم نے اس طرح میری توہین کیوں کی۔

ڈاکٹر نے کہاکہ میں نے جو کچھ کیا وہ صحیح تھا تم لوگ جاہل اور قاتل ہو۔“ خاتون نے دعو ی کیا کہ ڈاکٹر نے وہی نفرت انگیز الفاظ کہے اور پھر فون کاٹ دیا۔ اس خاتون کے افراد خاندان کا کہناہے کہ وہ ان ریمارکس کی وجہ سے بے حد پریشان ہوگئی اور اس ڈاکٹر سے مزید علاج کرانے سے انکار کردیا۔