آسام میں کمسنی کی شادی کے4670 کیسس
۔ کمسنی کی شادی کے ملزمین کے خلاف حالیہ مہم کے ڈاٹاپر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس رکن اسمبلی عبدالرشید منڈل نے الزام لگایاکہ حکومت آسام مذکورہ دونوں قوانین کا استعمال کرتے ہوئے عوام کو دہشت زدہ کررہی ہے۔
گوہاٹی: آسام میں کمسنی کی شادی اورپوکسوکیسس کے سلسلہ میں 2017 سے اب تک جن 8773 افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی تھی‘ ان کے منجملہ محض494 افراد کو خاطی قراردیاگیاہے۔ چیف منسٹرہیمنت بسواسرمانے یہ بات بتائی۔
سرمانے آسام اسمبلی میں کانگریس رکن اسمبلی عبدالرشید منڈل کے ایک سوال کاجواب دیتے ہوئے بتایاکہ کمسنی کی شادی پر امتناع قانون بابتہ 2006(پی سی ایم اے)کے علاوہ جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ کے قانون بابتہ2012(پوکسو) کے تحت2017 سے فروری 2023تک جملہ8773افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی تھی۔
انہوں نے کہاکہ ان کے منجملہ صرف 494افراد کوخاطی قراردیاگیا اورجملہ 6174 افراد کوضمانت پر رہاکیاگیا۔ اس طرح خاطی قراردیئے جانے کی شرح صرف5.63 فیصد ہے۔سرمانے ایوان کوبتایاکہ پی سی ایم اے کے تحت 4094 افراد کوگرفتارکیاگیا اورپوکسوکے تحت 8908 افراد کو2017 سے جاریہ سال فروری تک پکڑاگیا۔
انہوں نے کہاکہ اس عرصہ کے دوران21 سال سے کم عمر کے 134 لڑکوں اور18 سال سے کم عمر کی2975 لڑکیوں کی شادی ہوئی تھی۔ کمسنی کی شادی کے ملزمین کے خلاف حالیہ مہم کے ڈاٹاپر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس رکن اسمبلی عبدالرشید منڈل نے الزام لگایاکہ حکومت آسام مذکورہ دونوں قوانین کا استعمال کرتے ہوئے عوام کو دہشت زدہ کررہی ہے۔
اس پروزیرپارلیمانی امور پیوش ہزاریکا نے سوال کیا کہ اس کی وجہ سے لوگ کس طرح دہشت زدہ ہورہے ہیں؟ آپ لوگوں (کانگریس حکومت) نے قوانین وضع نہیں کئے۔ ووٹ بینک کی سیاست کی وجہ سے آپ نے کوئی پہل نہیں کی۔ ان کے اس جواب پرایوان میں شوروغل کے مناظر دیکھے گئے۔
سرکاری اوراپوزیشن بنچوں نے ایک دوسرے پر الزامات عائد کئے۔ آزاد رکن اسمبلی اکھل گوگوئی کے ایک علحدہ سوال پر چیف منسٹرنے بتایاکہ ریاست میں اپریل2021تا فروری2023کمسنی شادی کے 4,111 واقعات پیش آئے۔
انہوں نے بتایاکہ جملہ4670کیسس درج کئے گئے ہیں، جن میں 7142افراد کو ملزم بنایاگیا ہے۔3483افراد کوپہلے ہی گرفتارکیاجاچکاہے جن کے منجملہ1182 جیل میں ہیں۔ 2253افراد کوضمانت مل چکی ہے اور دیگر48افراد کو نوٹسیں جاری کی جاچکی ہیں۔