حیدرآباد

جائیدادٹیکس کی وصولی۔جی ایچ ایم سی نے 2000 کروڑ روپے کا مقررہ نشانہ عبور کر لیا

مالی سال 2024-25 کے لئے جی ایچ ایم سی نے جائیداد ٹیکس کی وصولی کا نشانہ 1970.10 کروڑ روپے مقرر کیا تھا، تاہم اس سے 42.26 کروڑ روپئے زیادہ وصول کئے گئے۔ حکام کا اندازہ ہے کہ مزید 50 کروڑ روپے تک کی آمدنی ہو سکتی ہے۔

حیدرآباد: حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) نے جائیداد ٹیکس کی وصولی میں تاریخ رقم کرتے ہوئے 2000 کروڑ روپے کا مقررہ نشانہ عبور کر لیا ہے۔

متعلقہ خبریں
عوامی اپیلوں کا فوری حل: کمشنر بلدیہ ڈاکٹر اشونی تاناجی وکڑے کی کوششیں
آکاش ایجوکیشنل سروسز نے تلگو زبان میں یوٹیوب چینل کا آغاز کر کے امیدواروں کیلئے تعلیمی رسائی بڑھا دی
تلنگانہ میں Amazon کی "زیرو ریفرل فیس” پالیسی نے بیچنے والوں کے دل جیت لیے
مدینہ منورہ کی عظمت، برکت اور ادب پر مفتی ڈاکٹر صابر پاشاہ قادری کا روح پرور بیان
کتاب کی سرورق کی رونومائی تقریب حسینی علم ڈگری کالج برائے نسواں میں انجام پائی

مالی سال 2024-25 کے لئے جی ایچ ایم سی نے جائیداد ٹیکس کی وصولی کا نشانہ 1970.10 کروڑ روپے مقرر کیا تھا، تاہم اس سے 42.26 کروڑ روپئے زیادہ وصول کئے گئے۔ حکام کا اندازہ ہے کہ مزید 50 کروڑ روپے تک کی آمدنی ہو سکتی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ جی ایچ ایم سی کے دائرہ کار میں 19.49 لاکھ جائیدادیں شامل ہیں، جن میں 16.35 لاکھ رہائشی، 2.80 لاکھ غیر رہائشی اور 34 ہزار مخلوط استعمال کی جائیدادیں ہیں۔ اب تک تقریباً 16 لاکھ مالکین نے 2012.365 کروڑ روپے ٹیکس ادا کیا ہے۔

حکام کے مطابق سیری لنگم پلی، چندا نگر، خیریت آباد، جوبلی ہلز، کوکٹ پلی اور ایل بی نگر میں سب سے زیادہ جائیداد ٹیکس وصول کیا گیا، جبکہ چارمینار زون میں سب سے کم وصولی ہوئی۔

مقررہ نشانہ سے زیادہ ٹیکس وصولی کے بعد حکومت نے 2025۔26 مالی سال کے لئے ایک نئی اسکیم کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت اگر کوئی شہری 30 اپریل تک جائیداد ٹیکس ادا کرتا ہے تو اسے 5 فیصد کی رعایت دی جائے گی۔ حکومت نے شہریوں سے اس موقع سے فائدہ اٹھانے کی اپیل کی ہے۔

جی ایچ ایم سی کی ریکارڈ توڑ ٹیکس وصولی پر کمشنر ایلمبرتی نے ایڈیشنل کمشنر (ریونیو) انوراگ جینتی اور جوائنٹ کمشنر مہیش کلکرنی کی کاوشوں کی ستائش کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بل کلکٹرس، ٹیکس انسپکٹرس، اسسٹنٹ میونسپل کمشنرس ڈپٹی کمشنرس اور زونل کمشنرس کی محنت کے باعث ہی مقررہ نشانہ سے زیادہ ٹیکس کی وصولی ممکن ہو سکی۔