حیدرآباد

سکندرآبادکی مندر میں مورتی کو نقصان پہونچانے والا مہاراشٹرا کا خودساختہ بنیاد پرست

پولیس نے پایا کہ ہوٹل کے احاطہ میں اکیڈیمی چلانے کی غیر مجاز اجازت لی گئی۔ اس سلسلہ میں کوئی باضابطہ اجازت نہیں دی گئی۔ اس ہوٹل مینجمنٹ کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ تحقیقات میں مزید انکشاف ہوا کہ سلمان، بی ای کمپیوٹر انجینئرنگ گریجویٹ ہے اور وہ سوشیل میڈیا پر سرگرم رہتا ہے۔

حیدرآباد: سکندرآباد کی ایک مندر میں داخل ہوکر دودن قبل مورتی کو نقصان پہونچانے والا شخص مہاراشٹرا کا متوطن بتایاگیا ہے۔ پولیس نے چہارشنبہ کے روز بتایا کہ اس ملزم کی شناخت سلمان سلیم ٹھاکر عرف سلیم کے طور سے کی گئی اور وہ 30 سال کا ہے اور وہ ممبئی کے قریب ممبرا  کا رہنے والا ہے۔

متعلقہ خبریں
پریڈ گراؤنڈ پر کائٹ و سوئٹ فیسٹول کا آغاز (ویڈیو)
سنگاریڈی ضلع میں مزارات کو نقصان، جمعیۃ علماء کا احتجاجی میمورنڈم، ایس پی کا تعمیر نو کا وعدہ
پرامن سماج کی تشکیل کیلئے مہاتما بدھ کی تعلیمات ضروری: ریونت ریڈی
ممبئی سمیت مہاراشٹر میں پانچویں اور آخری مرحلے کیلئے انتخابی مہم ختم
آنے والے دنوں میں گرم میں اضافہ ہوگا : محکمہ موسمیات

پولیس تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم‘ رواں ماہ کے اوائل میں حیدرآباد میں ایک ماہ طویل شخصیت سازی کے ورکشاپ میں شرکت کے لئے شہر آیا تھا۔ 14/اکتوبر کو 4.30 بجے صبح کو وہ‘ مارکٹ پولیس اسٹیشن کے حدود کے کمار گوڑا میں واقع متیالماں مندر میں داخل ہوا اور مندر میں واقع بڑی مورتی کو نقصان پہونچایا۔

آوازیں سننے کے بعد مقامی افراد مندر پہونچے اور اسے دبوچ لیا۔ اس طرح مقامی افراد نے اس شخص کو مزید نقصان پہونچانے نہیں دیا۔ اس اشتعال انگیز اور شرپسندانہ حرکت پر مقامی افراد برہم ہوگئے اور اس شخص پر حملہ کردیا۔

 حیدرآباد سٹی پولیس نے اپنے بیان میں یہ بات کہی۔ مقامی افراد نے اسے مندر میں داخل ہونے، مورتی کو نقصان پہونچانے کے بارے میں سوالات کئے مگر اُس نے اپنا نام، تفصیلات اور اس حرکت کے پس پردہ وجوہات بتانے سے انکار کردیا۔ اطلاع ملنے پر مقامی پولیس فوری مندر پہونچی اور ٹھاکر کو ہاسپٹل منتقل کردیا۔

مورتی کو نقصان پہونچانے  پر اس کے خلاف مختلف دفعات کے تحت کیس درج کرلیا۔ پولیس کے مطابق شخصیت سازی ورکشاپ میں شرکت کے لئے سلمان، حیدرآباد آیا تھا۔ اس ورکشاپ کا اہتمام انگلش ہاوز اکیڈیمی کے تحت ہوٹل میٹرو پولس رجمنٹل بازار سکندرآباد میں منورالزماں، محمد کفیل احمد اور دیگر نے کیا تھا۔

 پولیس نے پایا کہ ہوٹل کے احاطہ میں اکیڈیمی چلانے کی غیر مجاز اجازت لی گئی۔ اس سلسلہ میں کوئی باضابطہ اجازت نہیں دی گئی۔ اس ہوٹل مینجمنٹ کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ تحقیقات میں مزید انکشاف ہوا کہ سلمان، بی ای کمپیوٹر انجینئرنگ گریجویٹ ہے اور وہ سوشیل میڈیا پر سرگرم رہتا ہے۔

اسلامی مذہبی اسکالرس جیسے ذاکر نائک اور دیگر کی تصاویر کی ویڈیوز کو فیس بک اور یوٹیوب پر دیکھتے رہتا ہے۔ وہ،خودی سے ہی بنیاد پرست بن گیا اور اُس نے اپنے ذہن میں ہندو کے خلاف نفرت کو بھرلیا۔ملزم‘ مہاراشٹرا میں اس طرح کے واقعات میں ملوث ہے، وہ دو سال قبل چپل کے ساتھ گنیش پنڈال میں چلا گیا تھا۔ یکم اگست 2024 کو منوکمناسدامہادیوا مندر میں داخل ہوا تھا اور مورتی کو نقصان پہونچایا تھا۔