شمالی بھارت
ٹرینڈنگ

ہندؤوں کی ریالی پر تھوکنے کا الزام، ڈھول باجے کے ساتھ مسلم نوجوان کے گھر پر چلا بلڈوزر(ویڈیو)

بابا مہاکال کی سواری پر 'کُلی' (تھوکنے) کی وجہ سے عدنان کو 151 دنوں تک عدالتی حراست میں رہنا پڑا۔ اب ان کا مکان تجاوزات کی وجہ سے گرا دیا گیا ہے۔ لڑکے کو 5 ماہ جیل میں گزارنے کے بعد ضمانت مل گئی۔

بھوپال: مدھیہ پردیش کے اجین میں بلڈوزر چلا کر ایک مسلم شخص کے گھر کو گرا دیا گیا ہے۔ دراصل نوجوان پر بابا مہاکال کی سواری کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس معاملہ کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ ملزم کا نام عدنان منصوری ہے۔ اس کی عمر 18 سال ہے۔

متعلقہ خبریں
ڈچ دور کی ریکارڈ روم بلڈنگ منہدم کردی گئی، عدالت کے حکم پر8ستون محفوظ
سواتی ملیوال حملہ کیس، ببھو کمار 4 روزہ عدالتی تحویل میں
لاپتا پڑوسی خاتون کی تلاش میں شامل مسلم نوجوان پر حملہ
ٹیپوسلطان کے مجسمہ کو چپلوں کا ہار پہنانے کا واقعہ
15سالہ زوجہ کے ساتھ جسمانی تعلق عصمت ریزی نہیں: دہلی ہائیکورٹ

 بابا مہاکال کی سواری پر ‘کُلی’ (تھوکنے)  کی وجہ سے عدنان کو 151 دنوں تک عدالتی حراست میں رہنا پڑا۔ اب ان کا مکان تجاوزات کی وجہ سے گرا دیا گیا ہے۔ لڑکے کو 5 ماہ جیل میں گزارنے کے بعد ضمانت مل گئی۔ عینی شاہد نے اسے پہچاننے سے انکار کر دیا۔ عدنان کے علاوہ دو اور نابالغ بھی ہیں جو اس کے بھائی ہیں۔

بابا مہاکال کی سواری 17 جولائی کو نکالی گئی تھی۔ یہ سواری عدنان کے گھر سے نکل رہی تھی کہ ریلی میں سے کسی نے آواز دی کہ وہ تھوک رہے ہیں۔ اس کے بعد تینوں لڑکوں کو حراست میں لے لیا گیا۔

معاملہ 17 جولائی 2023 کو اجین شہر کا ہے۔ مہاکال کی سواری نکل رہی تھی۔ پھر ساون لاٹ نامی شخص نے الزام لگایا کہ اشرف حسین کے دو بچوں اور دیگر افراد نے چھت سے ریالی پر تھوک دیا۔ معاملہ حساس تھا، اس لیے پولیس نے دو نابالغوں سمیت تین بچوں کے خلاف 5 دفعہ کے تحت ایف آئی آر درج کی۔

اس واقعہ پر بی جے پی کے ترجمان آشیش اگروال نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے بھگوان شیو کی توہین کی ہے انہیں بھی شیوا تانڈو کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ اس واقعہ کے بعد انتظامیہ کی جانب سے عدنان اور ان کے اہل خانہ کے گھر کو مسمار کر دیا گیا ہے۔

عدنان اور ان کے بھائیوں پر مذہبی جنونیت بڑھانے کا الزام ہے۔ ان تینوں کے خلاف اجین کے ساون لوچ نے شکایت درج کرائی تھی۔ اس واقعے کے بعد عدنان کے دونوں بھائیوں کو سکون تو ملا لیکن عدنان کو جیل میں ہی رہنا پڑا۔

اس پیر کو اندور میں مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی سنگل جج بنچ نے عدنان کو ضمانت دے دی۔ اپنے دو صفحات کے حکم میں، جج نے کہا کہ شکایت کنندہ ساون لاٹ، جو استغاثہ کے گواہ نمبر 1 اور اجے کھترا، گواہ نمبر 2، ٹرائل کورٹ کے سامنے اپنے بیانات میں مخالف ہوگئے اور استغاثہ کے کیس کی حمایت نہیں کی۔ کیا.

ملزم کے وکیل دیویندر سنگھ سینگر نے کہا کہ کیس میں پیشرفت ظاہر کرتی ہے کہ کیس کی صحیح طریقے سے تفتیش نہیں کی گئی۔ "ہائی کورٹ نے کہا کہ شکایت کنندہ نے ایف آئی آر میں بیان کردہ استغاثہ کے نظریہ کی حمایت نہیں کی۔ اس نے ملزم کی شناخت کرنے سے انکار کر دیا اور یہ بھی کہا کہ اس نے واقعہ ہوتے نہیں دیکھا۔

 دوسرے استغاثہ کے گواہ اجے کھتری بھی بدل گئے۔ دیویندر سنگھ نے کہا۔ کہ یہ مذہبی جذبات کو ظاہر کرتا ہے، پولیس نے اس کیس کی صحیح تفتیش نہیں کی، انتظامیہ نے گھر گرا کر عدنان کے اہل خانہ کو ہراساں کیا ہے۔

عدنان کو ضمانت ملنے کے بعد اجین کے کھارا کوان تھانے کی پولیس کچھ بھی کہنے سے صاف گریز کر رہی ہے۔ تھانے کے سب انسپکٹر لیوان کجر کا کہنا ہے کہ ضمانت کی وجہ عدالت کا معاملہ ہے۔ ہمارے پاس صرف یہ اطلاع ہے کہ مہاکال سواری پر تھوکنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔ فی الحال کیس چل رہا ہے اس لیے ہم اس معاملے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔

a3w
a3w