پاکستانی جیل میں فوت بیٹے کی نعش قبول کرنے پر باپ آمادہ
پاکستان کی جیل میں فوت کیرالا کے شہری 48 سالہ ذوالفقار کی نعش حاصل کرنے سے ابتدائی پس و پیش کے بعد اس کے ارکان ِ خاندان نے اس پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

ترواننت پورم: پاکستان کی جیل میں فوت کیرالا کے شہری 48 سالہ ذوالفقار کی نعش حاصل کرنے سے ابتدائی پس و پیش کے بعد اس کے ارکان ِ خاندان نے اس پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
ذوالفقار کے باپ حمید نے پالکڈ انتظامیہ کو جانکاری دی کہ وہ نعش حاصل کریں گے جو منگل کے دن لائی جانی متوقع ہے۔ حمید نے کہا کہ ہمیں یہ غلط جانکاری تھی کہ پنجاب میں ہند۔ پاک سرحد جاکر نعش حاصل کرنی ہوگی۔
حمید نے کہا کہ مجھے عرصہ سے میرے بیٹے کی کوئی اطلاع نہیں تھی۔ 2018 میں مشرقِ وسطیٰ جانے کے چند دن بعد آخری مرتبہ اس سے ہماری بات چیت ہوئی تھی۔
اتوار کے دن مجھے مقامی پولیس کا فون آیا اور مجھ سے پوچھا گیا کہ میرا بیٹا کہاں ہے۔ میں نے جواب دیا کہ مجھے کوئی پتہ نہیں۔ بعدازاں ذوالفقار کے بیٹے کا فون آیا کہ اس کے والد کا انتقال ہوگیا ہے۔
پولیس کی اسپیشل برانچ اور انٹلیجنس بیورو(آئی بی) نے بعض اوقات مجھ سے ذوالفقار کے بارے میں پوچھا تھا لیکن این آئی اے نے ایک بار بھی مجھ سے نہیں پوچھا۔ ذوالفقار کے ایک اور رشتہ دار نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں خبر ملی تھی کہ پاکستانی جیل میں ایک ہندوستانی مچھیرے کی موت واقع ہوئی۔
مقامی لوگوں کے بموجب ذوالفقار کو اس کے آبائی ٹاؤن میں 2018 میں دیکھا گیا تھا۔ بعدازاں وہ اور اس کی فیملی متحدہ عرب امارات(یو اے ای) منتقل ہوگئی تھی۔ 2019 میں اس کی بیوی اور بچے ان الزامات کے بعد پالکڈ لوٹ آئے کہ ذوالفقار اسلامک اسٹیٹ(داعش) کا حامی ہے۔
اس کے بعد سے بیوی بچوں کا ذوالفقار سے کوئی رابطہ نہیں رہا۔ ابتدا میں خبر آئی تھی کہ عہدیدار ہند۔ پاک سرحد پر نعش حاصل کریں گے اور ذوالفقار کے آبائی ٹاؤن لے آئیں گے۔ ذوالفقار کی فیملی نے اس وقت نعش قبول کرنے سے انکار کیا تھا۔